تلنگانہ

گجرات اسمبلی الیکشن میں کانگریس کامیاب ہوگی

کانگریس قائد راہول گاندھی نے پیر کے روز اس اعتماد کا اظہار کیا کہ گجرات کے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی حاصل ہوگی۔

کتور: کانگریس قائد راہول گاندھی نے پیر کے روز اس اعتماد کا اظہار کیا کہ گجرات کے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی حاصل ہوگی۔

ریاست گجرات میں بی جے پی کو بڑے پیمانے پر مخالف حکومت لہر کا سامنا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی کے بارے میں جو چہ مگوئیاں جاری ہیں‘وہ اشتہارات پر مبنی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی کو نچلی سطح سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔

بھارت جوڑو یاترا کے دوران یہاں کتور (ضلع رنگاریڈی) میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی یہ یاترا جادوئی چھڑی نہیں ہے لیکن عوام سے راست جڑنے کا یہ ایک بہتر قدم ہے۔ٹی آر ایس کے ساتھ مفاہمت کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس پارٹی کے موقف کے برعکس ہے۔

گجرات میں عام آدمی پارٹی کے چالنج کو خارج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس اپنا ایک مضبوط وجود رکھتی ہے۔کانگریس پارٹی‘موثر طریقہ سے گجرات اسمبلی کے الیکشن میں مقابلہ کرے گی اور کانگریس‘ اسمبلی الیکشن جیت جائے گی۔

عام آدمی پارٹی صرف ہوامیں ہے۔اس کا کوئی زمینی وجود نہیں ہے۔وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست میں کانگریس پارٹی کے امکانات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گجرات میں بی جے پی کو شدید حکومت مخالف لہر کا سامنا ہے۔میڈیا‘ اشتہارات کے ذریعہ عام آدمی پارٹی کے بارے میں صرف قیاس آرائیاں پھیلائی جارہی ہیں۔گجرات میں کانگریس مضبوط ہے اور کانگریس پارٹی ہی الیکشن جیتے گی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ آیا آپ گجرات اور ہماچل پردیش میں پارٹی کی انتخابی مہم چلائیں گے‘اس پر راہول نے کہا کہ کھرگے جی پارٹی کے صدر پیں وہ اس بارے میں فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں۔موربی میں کیبل پل کے حادثہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس حادثہ کو سیاسی بنانا نہیں چاہتے۔

ٹی آر ایس سربراہ وچیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے اپنی پارٹی کو بی آر ایس سے موسوم کرنے اور اس کو قومی پارٹی بنانے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر‘اپنی پارٹی کو قومی یا بین الاقوامی سطح کی پارٹی بنانے کیلئے مکمل طورپر آزاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت کے دور میں ملک کے آئینی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہونچایا ہے۔

مرکزی حکومت‘منصوبہ بند انداز میں مختلف اداروں کو نقصان پہونچا رہی ہے۔کس طرح پریس کو کنٹرول کئے گئے ہے۔صحافیوں پر دباؤ ڈالاجارہاہے اور انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔کئی صحافی‘میرے ساتھ پیدل یاترا کر رہے ہیں۔انہوں نے مجھے یہ بات بتائی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ یاترا شروع کرنے کا فیصلہ پارٹی کا تھا یا آپ کا نجی فیصلہ تھا؟راہول نے کہا کہ پورے ہندوستان کا دورہ کرنے کی ان کی بچپن سے خواہش تھی۔نفرت کو ختم کرنے،عوام کو قریب لانے، جمہوریت کی تحفظ کیلئے وہ یاترا پر نکل پڑے ہیں۔