دہلی

ہماری جمہوریت کے ڈھانچے وحشیانہ حملے کی زد میں

کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ ہندوستانی جمہوریت کے ڈھانچے وحشیانہ حملے کی زد میں ہیں اورملک کے لئے ایک متبادل نقطہ نظر کے ارد گرد متحد ہونے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بات ہورہی ہے۔

لندن: کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ ہندوستانی جمہوریت کے ڈھانچے وحشیانہ حملے کی زد میں ہیں اورملک کے لئے ایک متبادل نقطہ نظر کے ارد گرد متحد ہونے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بات ہورہی ہے۔

متعلقہ خبریں
بی بی سی ڈاکیومنٹری اسکریننگ کیلئے دوطلباء کودہلی یونیورسٹی کی نوٹس
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی

سابق کانگرس صدر نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی بی سی کے خلاف حالیہ ٹیکس سروے کارروائی دراصل ملک بھر میں (اس کی) آواز کو دبانے کی ایک مثال ہے۔

یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بھارت جوڑو یاترا نکالی تھی۔ راہول گاندھی نے یہاں انڈین جرنلسٹس اسوسی ایشن (آئی جے اے) کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا یاترا اس لئے ضروری ہوگئی تھی کیونکہ ہماری جمہوریت کے ڈھانچوں پر وحشیانہ حملہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا، ادارہ جاتی فریم ورکس، عدلیہ، پارلیمنٹ تمام حملہ کی زد میں ہیں اور نارمل چینلوں کے ذریعہ عوام کی آواز پہنچانا ہمارے لئے بے حد دشوار محسوس ہورہا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بی بی سی کو اب اس کا پتہ چل چکا ہے۔ لیکن یہ چیز گزشتہ 9 سال سے ہندوستان میں جاری ہے۔

سب ہی اس بات سے واقف ہیں کہ صحافیوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اُن پر حملے کئے جاتے ہیں اور انہیں ڈرایا جاتا ہے۔ جو صحافی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں انہیں انعام و اکرام سے نوازا جاتا ہے۔

لہٰذا یہ اس پیٹرن کا ایک حصہ بن گیا ہے اور میں کسی مختلف چیز کی توقع نہیں رکھتا۔ اگر بی بی سی حکومت کے خلاف لکھنا بند کردے تو ہر چیز دوبارہ نارمل ہوجائے گی۔ تمام کیس غائب ہوجائیں گے۔