حیدرآباد

اسد الدین اویسی: پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا مسئلہ

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے واضح کردیا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی، پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرتے ہیں تو ان کی پارٹی، افتتاحی پروگرام میں شرکت نہیں کرے گی۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے واضح کردیا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی، پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرتے ہیں تو ان کی پارٹی، افتتاحی پروگرام میں شرکت نہیں کرے گی۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید
اسد الدین اویسی نے گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات (ویڈیو)
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم

وزیر اعظم کے ہاتھوں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح سے اختیارات کی تقسیم کے نظریہ کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ اسد الدین اویسی، چہارشنبہ کے روز یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر لوک سبھا اوم برلا کو پارلیمنٹ کی نئی بلڈنگ کا افتتاح کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ اگر وزیر اعظم مودی، اسپیکر کو عمارت کا افتتاح کرنے کیلئے آگے بڑھاتے ہیں تو ایسی صورت میں ا ن کی پارٹی مجلس افتتاحی پروگرام میں شرکت کرے گی۔ حیدرآباد کے ایم پی نے اپوزیشن جماعتوں کے اس نظر یہ سے اتفاق نہیں کیاکہ صدر جمہوریہ سے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرانا چاہئے۔

انہوں نے دلیل دی کہ صدر جمہوریہ سے عمارت کا افتتاح کرانا غیر صحیح رہے گاکیونکہ آئین کی دفعہ53(1) میں صاف طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ صدرجمہوریہ کے پاس ملک (یونین) کے اگزیکٹیو اختیارات ہیں۔ اویسی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں، مجلس سے ربط پیدا نہیں کی ہیں ان کے خیال میں شاید ہم ”اچھوت“ ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم جب نئی پارلیمنٹ کا سنگ بنیاد رکھ رہے تھے تب انہوں نے اسے اگزیکٹیو اختیارات میں غیر ضروری مداخلت قرار دیا تھا۔ قومی ایمبلم کا جب مودی نے افتتاح کیا تھا تب بھی میرا یہی موقف تھا۔

وزیر اعظم کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ اختیارات کی تقسیم کے نظریہ کی بنیادی طور پر خلاف ورزی تصور ہوگی۔ مقننہ، اگزیکٹیو سے آزاد ہیں، اگزیکٹیو لیجسلیچر (مقننہ) ڈومین میں مداخلت کررہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر لوک سبھا کے کسٹوڈین ہیں اس لئے اسپیکر اوم برلا کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرناچاہئے۔اویسی نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح نہ کریں بلکہ آئین کے بنیادی ڈھانچہ پر وہ یقین رکھتے ہیں تو افتتاح کرنے کیلئے اسپیکر کو آگے بڑھائیں۔

لوک سبھا میں دو ارکان والی جماعت مجلس کے صدر نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم اختیارات کو علیحدہ کرنے کے نظریہ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایک نئی مثال بنے گی اور ہر ریاست کی اگزیکٹیو، مقننہ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کرے گا۔

a3w
a3w