حیدرآباد

اسمبلی الیکشن سے قبل راجہ سنگھ کی ٹی ڈی پی میں شمولیت کا امکان

جیسے جیسے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں ویسے سیاسی صورتحال میں تیزی کے ساتھ تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ حلقہ اسمبلی گوشہ محل جس کو بی جے پی کا مضبوط قلعہ تصور کیا جاتا ہے‘ سیاسی صورتحال میں ناقابل یقین تبدیلیاں آنے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

حیدرآباد: جیسے جیسے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں ویسے سیاسی صورتحال میں تیزی کے ساتھ تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ حلقہ اسمبلی گوشہ محل جس کو بی جے پی کا مضبوط قلعہ تصور کیا جاتا ہے‘ سیاسی صورتحال میں ناقابل یقین تبدیلیاں آنے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

متعلقہ خبریں
نقدرقومات، شراب اور دیگر اشیاء کی ضبطی میں تلنگانہ سرفہرست
14ماہ بعد راجہ سنگھ پارٹی دفتر میں قدم رکھا
ایم بی ٹی، تلگودیشم اورمسلم شبان کے قائدین سے سمیرولی اللہ کی ملاقات
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
نشستوں کی تقسیم پرمعاہدہ۔ ٹی ڈی پی کو این ڈی اے میں شامل ہونے بی جے پی کی دعوت

حالیہ عرصہ میں افواہوں کا بازار گرم رہا کہ بی جے پی سے دھتکارے ہوئے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ اب تلگودیشم پارٹی میں شامل ہونے کا من بنارہے ہیں۔ ان کے اس مبینہ فیصلہ سے حلقہ میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ راجہ سنگھ اس بات سے ناراض ہیں کہ انہیں پارٹی سے معطل کے چھ ماہ کا عرصہ گزرجانے کے باوجود پارٹی ہائی کمانڈ نے ابھی تک ان کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

ان کا احساس ہے کہ پارٹی ہائی کمانڈ کے اس رویہ سے ان کے سیاسی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ اب ان کے پاس پارٹی چھوڑنے کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔ اسی لئے وہ اب تلگودیشم پارٹی جہاں سے وہ ابتداء میں اپنی سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا‘ میں واپسی کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ 2009 سے 2014 تک مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے رکن رہے۔ بعد میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے مسلسل دو بار 2014 اور 2019 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔

حالیہ عرصہ میں ایک مخصوص طبقہ کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر انہیں جیل بھی جانا پڑا جس کے بعد بی جے پی ہائی کمانڈ نے راجہ سنگھ کی پارٹی رکنیت معطل کردی۔ پارٹی سے معطل ہوئے چھ ماہ گزرجانے کے بعد بھی کوئی فیصلہ نہیں لیاگیا جس کے بعد انہوں نے تلگودیشم پارٹی میں شامل ہونے کی کوششوں کو تیز کردیا۔

دوروز قبل انہوں نے ٹی ڈی پی تلنگانہ کے صدر کاسانی گیانیشور سے ملاقات کی تھی۔ آئندہ تین چار دن میں راجہ سنگھ کے تلگودیشم پارٹی میں شمولیت کے متعلق منظر صاف ہوجانے کا امکان ہے۔

اطلاعات کے مطابق راجہ سنگھ اپنے حامیوں کی بڑی تعداد کے ساتھ تلگودیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے تیاریوں میں مصروف ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ راجہ سنگھ نے تلگودیشم قیادت کو تیقن دیا ہے کہ وہ حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے علاوہ مزید تین حلقوں سے پارٹی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے مکمل تعاون کریں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ راجہ سنگھ کے مطابق گوشہ محل کے علاوہ خیریت آباد‘ جوبلی ہلز اور مشیرآباد سے ٹی ڈی پی امیدوار کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں۔