اقلیتی طلبہ کے ساتھ لسانی تعصب پر ریاستی اقلیتی کمیشن کی نرمل ضلع کے مہتممِ تعلیمات کو نوٹس
اس شکایت پر اقلیتی کمیشن نے نرمل ضلع کلکٹر، ڈائریکٹر ایس سی ای آر ٹی حیدرآباد، نرمل ضلع مہتممِ تعلیمات پی راما راؤ اور ٹی ایم ایف کے صدر و سیکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے۔
حیدرآباد: ضلع نرمل میں محکمہ تعلیمات کی جانب سے اقلیتی طلبہ (اردو میڈیم) کے ساتھ لسانی تعصب کے خلاف مائناریٹی ایمپلائز ویلفیئر اسوسی ایشن (میوا) اور تلنگانہ اسٹیٹ پرائمری ٹیچرز اسوسی ایشن (ٹی ایس پی ٹی اے) نے تلنگانہ ریاستی اقلیتی کمیشن سے شکایت درج کروائی تھی۔
اس شکایت پر اقلیتی کمیشن نے نرمل ضلع کلکٹر، ڈائریکٹر ایس سی ای آر ٹی حیدرآباد، نرمل ضلع مہتممِ تعلیمات پی راما راؤ اور ٹی ایم ایف کے صدر و سیکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے۔
واضح رہے کہ ضلع نرمل میں 11 دسمبر 2024 کو تلنگانہ میتھس فورم، نرمل نے صرف تیلگو اور انگریزی میڈیم کے طلبہ کے لئے میتھس ٹیلنٹ ٹیسٹ کا انعقاد کیا اور اردو میڈیم کے طلبہ کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے ساتھ ناانصافی کی۔ اس عمل سے نہ صرف لسانی بنیاد پر ان کی توہین کی گئی بلکہ ان کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی گئی۔
حالانکہ ضلع مہتممِ تعلیمات پی راما راؤ نے تیلگو، انگریزی اور اردو میڈیم کے طلبہ کے لئے میتھس ٹیلنٹ ٹیسٹ منعقد کرنے کی ہدایت دی تھی اور اس حوالے سے پروسیڈنگ جاری کی تھی، لیکن میتھس فورم نے ان ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی من مانی کی۔
میتھس فورم کے اس رویے کے خلاف میوا اور ٹی ایس پی ٹی اے نے ضلع کلکٹر اور ضلع مہتممِ تعلیمات سے شکایت کی، لیکن کوئی کارروائی نہ ہونے پر انہوں نے ریاستی اقلیتی کمیشن سے رجوع کیا۔کمیشن کے چیئرمین جناب طارق انصاری نے اس معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ افسران کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
میوا اور ٹی ایس پی ٹی اے کے ضلع صدر شیخ شبیر علی اور ٹی ایس پی ٹی اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ساجد معراج نے اقلیتی کمیشن کی کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے چیئرمین کا شکریہ ادا کیا۔ شیخ شبیر علی نے کہاکہ نرمل ضلع میں اقلیتی طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ لسانی اور مذہبی تعصب کے کئی واقعات پیش آرہے ہیں۔
انہوں نے حالیہ دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیڈ پی ایچ ایس، مدہول، ضلع نرمل میں سی ایم کپ کے کھیلوں کے مقابلوں میں اردو میڈیم کے طلبہ کو لسانی تعصب کی بنا پر حصہ لینے کا موقع نہیں دیا گیا۔
شیخ شبیر علی نے واضح کیاکہ اقلیتی طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ لسانی و مذہبی تعصب ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ذمہ داران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔