ایرانی وزیر خارجہ کا برسوں بعد دورہ سعودی عرب
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان‘ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے بعد اپنے اولین دورہ پر ریاض پہنچ گئے ہیں۔
دُبئی: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان‘ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے بعد اپنے اولین دورہ پر ریاض پہنچ گئے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کا سعودی وزارت ِ خارجہ کی عمارت میں استقبال کیا۔ ملاقات کے بعد دونوں عہدیداروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ ایک روزہ دورہ پر جمعرات کے روز ریاض پہنچے۔ سعودی عرب اور ایران نے مارچ میں چین کی ثالثی کے ذریعہ تعلقات کی بحالی کے معاہدہ کا اعلان کیا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان 7 سال سے سفارتی تعلقات منقطع تھے۔ سعودی عرب نے 2016 میں تہران میں سعودی سفارت خانہ اور مشہد میں قونصل خانہ پر مظاہرین کے حملہ کے بعد ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے۔ دونوں ملک آپسی تعلقات میں کشیدگی کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
بہرحال چیلنجس خاص طورپر ایران کے نیوکلیر پروگرام میں پیشرفت پر برقرار ہیں۔دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے ملک میں سفارتی مشن دوبارہ کھول دینے کا عہد کیا ہے اور اسی دوران امیر عبداللہیان کا یہ دورہ ہورہا ہے۔ ان کے ہمراہ مملکت کے لئے ایران کے نئے سفیر علی رضا عنایتی بھی تھے۔
سعودی عرب کا دورہ کرنے والے ایران کے آخری وزیر خارجہ محمد جواد ظریف تھے جنہوں نے 2015 میں شاہ عبداللہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرنے کے لئے مملکت کا سفر کیا تھا۔
سعودی عرب میں ایک ممتاز شیعہ عالم اور دیگر 46 افراد کو سزائے موت دیئے جانے کے بعد ایران میں بڑے پیمانہ پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے اور 2016 میں سعودی سفارت خانوں پر احتجاجیوں کے حملوں کے بعد مملکت نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے۔
اُس وقت سعودی ولیعہد محمد بن سلمان جو شاہ سلمان کے فرزند ہیں‘ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا تقابل نازی جرمنی کے اڈولف ہٹلر سے کیا تھا اور ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔