حیدرآباد

بجٹ 2024: ریونت ریڈی سرکار نے اقلیتوں کے ساتھ کھلواڑ کیا، رمضان اور تبلیغی جماعت کا ذکر احسان جتانے کے مترادف، مولانا خیر الدین صوفی کا رد عمل

مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے 25 جولائی کو حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مسلمانوں اور آئمہ و موذنین کے دلی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ریاست کے آئمہ و موذنین کی حق تلفی کی ہے آنے والے کارپوریٹر  انتخابات میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

حیدرآباد: ریونت ریڈی سرکار ابتداء سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے مسلمانوں سے دل خوش کن وعدے کئے لیکن کامیابی کے بعد مسلمانوں کو یکسر فراموش کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
کیا ریونت ریڈی سرکار نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے؟ مولانا خیر الدین صوفی کا استفسار
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
اندرون ایک برس 60 ہزار جائیدادوں پر تقررات کی كوششیں
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
ریونت ریڈی کا دورہ امریکہ متوقع

مینارٹی ڈیکلیریشن میں چار ہزار کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا، اس کے ساتھ سب پلان کا بھی وعدہ کیا گیا تھا، مسلمانوں کی تعلیم اور ملازمت کا وعدہ کیا گیا تھا، آبادی کے تناسب سے قانون ساز اداروں میں نمائندگی دینے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا۔

آج تلنگانہ کے عوام دیکھ رہے ہیں کہ ریونت ریڈی سرکار کس طرح گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہوۓ متعصبانہ رویہ اختیار کر رہی ہے۔ 24 25 کے بجٹ میں اقلیتوں کو صرف 3003 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ اقلیتوں میں پانچ کمیونٹی آتے ہیں سکھ عیسائی جین بدھ اور مسلمان ان پانچ کمیونٹیوں میں کس کے حصے میں کیا آئیگا، عوام اندازہ لگا سکتے ہیں؟

بجٹ اجلاس میں رمضان افطار پارٹی اور تبلیغی جماعت پر خرچ کی گئی رقم کو بھی موجودہ بجٹ میں شامل کرتے ہوئے مسلمانوں پر احسان جتایا گیا جبکہ اقلیتی بجٹ اقلیتوں کی تعلیم خودکار روزگار کی فراہمی چھوٹے کاروبار کرنے والوں کی مدد کے لیے مختص ہوتا ہے لیکن حکومت تلنگانہ نے موقتی اخراجات بھی اقلیتی بجٹ سے جاری کرتے ہوئے اقلیتوں کی ترقی پر بھی روک لگا دی ہے۔

سب سے اہم بات ریونت ریڈی سرکار نے ریاست کے17 ہزار آئمہ و موذنین کو بالترتیب 10 ہزار اور 12 ہزار اعزازیہ جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا آج یہ وعدہ بھی برفدان کی نذر ہو گیا اور اردو اکیڈمی کو بھی یکسر نظر انداز کر دیا گیا اردو اخبارات کی بھی حق تلفی کی گئی۔ اردو مدارس کی زبوں حالی دور کرنے کے لیے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔

کل ملا کر اردو داں طبقے کو مکمل مایوس کر دیا گیا مینارٹیز فائنانس کارپوریشن کے ذریعے اقلیتوں کی مدد کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا طلبہ و طالبات کی اسکالرشپ کے لیے کتنی رقم مختص کی گئی ہے اس کا کوئی ذکر نہیں یعنی ریونت ریڈی سرکار نے اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کو نہ صرف دھوکہ دیا بلکہ اقلیتوں کے جذبات سے کھلواڑ کیا گیا۔

مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے 25 جولائی کو حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مسلمانوں اور آئمہ و موذنین کے دلی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ریاست کے آئمہ و موذنین کی حق تلفی کی ہے آنے والے کارپوریٹر  انتخابات میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

مولانا خیر الدین صوفی نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے ان سیاسی غلاموں کو خبردار کیا کہ مسلمانوں کو اتنا بڑا دھوکہ دینے کے باوجود اپنے سیاسی آقا کی قصیدہ خوانی کر رہے ہیں مسلمان ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملت کا سودا کرنے والوں کا بروز محشر گریبان ہوگا اور مسلمانوں کا ہاتھ ہوگا۔

اس وقت تم کو کون سی حکومت یا کونسا سیاسی آقا بچانے آئے گا اور دنیا میں بھی تمہاری ملت فروشی کی سزا ذلت رسوائی اور تمہاری نسل کی بربادی کی شکل میں سامنے آئے گی صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے بعد آئمہ و موزنین کے حق کے لیے ریاست بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

a3w
a3w