شمالی بھارت

بہار کے واقعات‘ قومی سیاست کیلئے مثبت علامت: اکھلیش یادو

بہار کے واقعات سے متعلق سوال پر اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ ملک کی سیاست کے لیے مثبت علامت ہے۔ سیاسی حلیف بی جے پی کے ساتھ خوش نہیں ہیں۔ یو پی میں دیکھیے انہیں (بی جے پی کے حلیفوں کو) کیا مل رہا ہے۔

لکھنو: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بہار میں سیاسی تبدیلی ”مثبت علامت“ ہے اور 2024کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کا طاقتور متبادل قائم ہونے سے متعلق امید ظاہر کی۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اترپردیش میں بی جے پی کے حلیف اس سے خوش نہیں ہیں اور مستقبل میں وہ زعفرانی جماعت سے آزاد ہوجائیں گے۔

 یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرس پر پی ٹی آئی کو انٹرویو میں  یادو نے کہا کہ  ان کی پارٹی اپنی تنظیم کو مضبوط کرنے اور اس کی تنظیم جدید پر توجہ دے رہی ہے اور رواں سال قومی کنونشن منعقد کرے گی۔ سماج وادی پارٹی کے صدر نے الیکشن کمیشن پر بھی ”بددیانتی“ کا الزام عائد کیا اور اسمبلی انتخابات اور اعظم گڑھ اور رام گڑھ سیٹوں پر ان کی پارٹی کی شکست کے لیے اسے(الیکشن کمیشن) مورد الزا م ٹھہرایا۔

 بہار کے واقعات سے متعلق سوال پر اترپردیش کے سابق چیف منسٹر نے کہا کہ یہ ملک کی سیاست کے لیے مثبت علامت ہے۔ سیاسی حلیف بی جے پی کے ساتھ خوش نہیں ہیں۔ یو پی میں دیکھیے انہیں (بی جے پی کے حلیفوں کو) کیا مل رہا ہے۔ ایک دن وہ بھی ان سے دور ہوجائیں گے۔

“ واضح رہے کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں اپنا دل (سونے لال) اور نشاد پارٹی سے اتحاد کیا تھا۔ 2024ء کے پارلیمانی انتخابات پر یادو نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بی جے پی کے خلاف ایک طاقتور متبادل قائم ہوگا اور عوام اس کی حمایت کریں گے۔

“ متبادل کے قیا م میں ان کی پارٹی کے رول کے بارے میں سوال پر یادو نے کہا کہ  تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ، مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی اور این سی پی کے صدر شردپوار اس پر کام کررہے ہیں۔ فی الحال ہماری توجہ ریاست میں اپنی پارٹی کو مستحکم کرنے پر ہے۔

“پڑوسی بہار میں سیاسی ہلچل کے بعداترپردیش میں بھی باتیں ہورہی ہیں کہ آیا سب سے زیادہ آبادی والی ریاست میں بھی اس کا اعادہ ہوگا جو سب سے زیادہ 80 ایم پیز لوک سبھا کو بھیجتی ہے۔سیاسی حلقوں میں یہ بحث بھی ہورہی ہے کہ آیا یادو اور بی ایس پی کی صدر مایاوتی2024ء میں ایک بار پھر بی جے پی کے خلاف متحدہ مقابلہ کریں گے۔

اگرچیکہ بوا۔ببوا(مایاوتی اور اکھلیش یادو)2019ء میں اترپردیش میں بی جے پی کو روکنے میں ناکام رہے مگر 2014ء کے مقابلے میں وہ اس کی نشستیں 71سے گھٹا کر61کرنے میں کامیاب ضرور رہے تھے۔ یادو نے کہا کہ ایس پی اس سال قومی کنونشن منعقد کرے گی اور پارٹی کو بوتھ سطح پر مضبوط کرنے پر توجہ دی جائے گی۔

 انہوں نے کہا کہ ہماری رکنیت سازی مہم جاری ہے جسے اچھا ردعمل حاصل ہورہا ہے۔ اس مرتبہ یہ مہم روایتی طریقوں کے علاوہ موبائیل ایپ، آن لائن اور کیو آر کوڈ کے ذریعہ بھی چلائی جارہی ہے۔“ رواں سال کے اواخر میں منعقد شدنی بلدی انتخابات پر یادو نے کہا کہ پارٹی نے اس کے لیے انچارج بنائے اور اس کی تیاری جاری ہے۔

یادو نے کہا کہ ایس پی نے جمہوریت بچانے کی اپیل کے ساتھ ماضی کے انتخابات میں مقابلہ کیا اور اب انتخابات کے بعد نتائج سب کے سامنے ہیں۔ ملک میں تعصب سے پاک کوئی بھی ادارہ نہیں بچا ہے۔ دباؤ کے تحت حکومت ان اداروں سے جو چاہے وہ حاصل کررہی ہے۔“