طنز و مزاحمضامین

بیو قوف کون؟

مظہر قادری

ایک دن بیٹھے بیٹھے چنوبھائی مجھ سے پوچھے اچھا یہ بتاؤ عورت بیوقو ف ہوتی ہے یامرد۔تومیں نے فوری جواب دیااس میں سوچنے کی کوئی بات ہی نہیں۔عورت بیوقوف ہوتی ہے، اس لیے اس کو ناقص العقل کہتے ہیں۔توکہنے لگے یہی تمہاری سب سے بڑی بیوقوفی کی دلیل ہے کہ تم اپنے آپ کو عورت کے مقابلے میں عقل مندسمجھ رہے ہو۔دراصل زندگی کے ہرموڑپر مردبیوقوفی کا ثبوت دیتا رہتا ہے اورہرقدم پر عورت اپنی عقل مندی کا لوہامنواتی رہتی ہے۔کیاتم نے نہیں دیکھاکہ جب لڑکا لڑکی چھوٹی عمر کے رہتے اوردونوں ایک عمر کے رہنے کے باوجودلڑکی اپنے سارے کام لڑکے سے کراتی رہتی، یہ لڑکے کی بیوقوفی اورلڑکی کی عقل مندی نہیں ہے؟کیونکہ لڑکا بیوقوف کی طرح اس کی ہر فرمائش پوری کرتے رہتا۔اس کے لیے گھوڑا بنتا،اس کے لیے بھاگ بھاگ کر تتلی پکڑکر لاتا،بھاگ بھاگ کر پھل پھول توڑکر لاکر دیتابیوقوفوں کی طرح خوش ہوتے رہتا۔اوراگرلڑکی کو غصہ آیا تواس کی خوشامد کرتے رہتا۔اس کو حتی الامکان منانے کی کوشش کرتے رہتا۔ اورجب بڑا ہو ا تولڑکالڑکی کے گھر،کالج کے اورجہاں جہاں سے وہ گزرتی وہاں کے چکر کاٹتے رہتا۔بس اسٹانڈ وں پر اورپارک میں گھنٹوں لڑکی کاانتظارکرتے رہتا۔کیا تم نے کبھی کسی لڑکی کو لڑکے کے گھر کے چکر کاٹتے دیکھاہے؟لڑکی کا ہوم ورک کرکرکے دیکر خودفیل ہوجاتا۔بس میں کھڑی لڑکی کو اپنی سیٹ دے دیتا۔سنیما کاٹکٹ کسی لڑکی کو نہیں ملا تواپنا ٹکٹ جوصبح سے لائن میں کھڑے ہوکر ملاتھا وہ دے کر خوشی خوشی گھر بغیر پکچر دیکھے چلاجاتا۔عاشقی میں لڑکیاں آرام کی نیند سوتی رہتیں‘اورلڑکے رات بھر تارے گنتے رہتے۔سائیکل خودمحنت سے چلاتا اورلڑکی کو پیچھے آرام سے کیریرپر بٹھاکرلے جاکر گھماتے رہتا۔لڑکی چاہے کیسی بھی کیوں نہ ہو ں اس پر صدقے صدقے قربان قربان ہوتے رہتا۔ اور دوسری طرف معمولی حیثیت کی لڑکی بھی کیوں نہ ہو لڑکے کو بہت کم گھا س ڈالتی۔لڑکا ہمیشہ ملنے کی خوشامد کرتے رہتا اورلڑکی ہمیشہ کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر ٹالتے رہتی۔ہربارلڑکا لڑکی کے لئے کچھ نہ کچھ گفٹ لاتا۔جبکہ لڑکی کبھی لاپرواہی سے کبھی بیزاری سے اسے قبول کرتی۔لڑکی کی گالی بھی لڑکے کو گلاب جیسی دکھتی۔جب کہ لڑکے کی جھڑکی بھی اس کو جیل کو پہنچا دے سکتی۔
کسی کا حسن تمہاری جاں کا دشمن ہو بھی سکتاہے
تمہارے جیل میں جانے کا کارن ہوبھی سکتاہے
ارے یاروحسینوں سے ذرا تم دور ہی نہیں رہنا
یہ انگریزی دوائیں ہیں ری ایکشن ہوبھی سکتا ہے
یہ جوان ہونے تک مردکی بیوقوفیاں رہتیں۔اب آگے کی زندگی میں مردوں کی مزید بیوقوفیاں دیکھئے۔شادی کے لیے بس یہ دیکھتے کہ لڑکی خوبصورت ہو۔چاہے خودکتنے بھی ہینڈ سم تعلیم یافتہ اوراعلیٰ سے اعلیٰ عہدے پر کیوں نہ فائز ہو بس جو ملی اس سے شادی کرلیتے۔وہیں پر لڑکی جب تک آپ تعلیم یافتہ خوبصورت اعلیٰ عہدے پر یااعلیٰ کمائی کے حامل نہ ہوں۔بغیر آپ کی معاشی اورسماجی حیثیت کاحساب کئے آپ سے شادی نہیں کرتی۔آپ آنکھ بند کرکے اس پر بھروسہ کرتے رہتے اوروہ آنکھ کھلی رکھ کر آپ پر کبھی بھروسہ نہیں کرتی۔شادی کے بعد آپ محنت کرکے کماتے وہ بے دردی سے خرچ کرتے رہتی۔کرنسی نوٹوں پر فوٹو تومردکی رہتی‘لیکن اس کا استعمال ہمیشہ عورت کرتی۔شادی کے بعد جب آپ اپنی بیوی کیساتھ باہر نکلتے توآپ چاہے اپنی فیلڈ کے کتنے بھی بڑے سورما کیوں نہ ہویابڑی سے بڑی فوج کو آپ کمانڈ کرکے آپ اپنے پیچھے چلاتے ہوں گے لیکن جب بیوی کے ساتھ باہر نکلے تووہ آگے رہتی اورآپ پیچھے پیچھے تھیلاں اٹھائے سرنیچے کیے چلتے رہتے۔باہر آپ دنیا کے بڑے بڑے کام کرکے سراٹھاکے چلتے۔لیکن گھر میں آپ کتنا بھی کروصرف سرجھکا کر ہی رہنا پڑتا۔گھر میں آپ کی کسی بھی چیز کی تعریف یا اعتراض کی کوئی اہمیت بالکل نہیں رہتی۔ وہیں بیوی کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے آپ کی بانچھیں خوشی سے پھیل جاتیں اورناپسند کرنے پر منہ لٹک جاتا۔عورت کے پاس اپنی ہرناکامی اورکمزوری کامدلل جواب رہتا۔جبکہ مردکے پاس اپنی اہمیت جتانے کا کوئی موقع ہی نہیں رہتا۔ مردکی سوچ ہمیشہ مثبت رہتی۔وہ باہر سے گھرآکر کبھی بیوی پر شک نہیں کرتا لیکن عورت کی سوچ ہمیشہ منفی رہتی۔مردجب بھی باہرسے آتااس پر ایک بھرپورشک کی نظرڈالتی‘اورہواتوبول بھی دیتی کہاں جاکے آریں،یاجب سے کہاں تھے۔عورت عقل مندرہتی اس لیے وہ ہمیشہ اپنی مرضی کی مالک رہتی۔جبکہ مردبیوقوف رہتا اس لیے ہمیشہ وہ عورت کا غلام رہتا۔ایک صاحب نے جب ایک عورت کو نصیحت کرنے کی کوشش کی تووہ بولی ؎
ناصح دل میں تو اتنا تو سمجھ اپنے کہ ہم
لاکھ ناداں ہوئے کیا تجھ سے بھی ناداں ہوں گے

a3w
a3w