شمالی بھارت

دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہم نے 2 وزرائے اعظم قربان کئے: کھرگے

سوال کیا کہ آیا بی جے پی کے ایک بھی قائد نے ملک کی آزادی کے لئے لڑائی لڑی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی لڑی۔ ملک میں امن قائم کرنے کے لئے ہم نے اپنے 2 قائدین گنوائے۔

احمدآباد: وزیراعظم نریندر مودی کے اس الزام کے ایک دن بعد کہ کانگریس دہشت گردی پر ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے‘ کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے پیر کے دن کہا کہ ہماری پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں 2 وزرائے اعظم قربان کئے۔

انہوں نے سوال کیا کہ آیا بی جے پی کے ایک بھی قائد نے ملک کی آزادی کے لئے لڑائی لڑی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی لڑی۔ ملک میں امن قائم کرنے کے لئے ہم نے اپنے 2 قائدین گنوائے۔

اندراگاندھی نے ملک کو متحد رکھنے کے لئے اپنی جان قربان کی۔ راجیوگاندھی‘ ملک کے اتحاد کے لئے شہید ہوئے۔

گجرات میں یکساں سیول کوڈ لاگو کرنے کے بی جے پی کے انتخابی وعدہ پر کھڑگے نے کہا کہ یہ سماج کو بانٹنے اور ووٹوں کے لئے تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ بی جے پی‘ کانگریس اور دیگر قائدین کو اشتعال دلارہی ہے لیکن ہم اس کے جال میں پھنسنے والے نہیں۔

اپنے نام پر ووٹ مانگنے پر مودی کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے کانگریس قائد نے کہا کہ مودی ایسا تاثر دے رہے ہیں جیسے ان سے قبل کسی نے بھی گجرات کو ترقی نہیں دی۔ 70 سال میں ملک بنانے والی پارٹی اگر ہے تو وہ کانگریس ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ میں مودی کی طرح اپنے دور میں کروڑہا روپیوں کے پراجکٹس کی منظوری کا کریڈٹ نہیں لیتا۔

کھڑگے مرکزی وزیر رہ چکے ہیں۔ بی جے پی کے گجرات ماڈل پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں 5 لاکھ نوکریاں خالی ہیں۔ ان میں 28 ہزار ٹیچرس کی جائیدادیں ہیں۔ ریاست کا قرض تیزی سے بڑھتا جارہا ہے۔ ہم نے جب اقتدار چھوڑا تھا تو اس وقت 10 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا‘ آج یہ بڑھ کر 3 لاکھ 40 ہزار کروڑ ہوچکا ہے اور جاریہ مالیاتی سال میں یہ مزید بڑھ کر 4 لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے ہونے والا ہے۔

نام نہاد گجرات ماڈل 4 لاکھ کووِڈ اموات کا ماڈل ہے۔ بی جے پی والوں نے 6 سال میں 3 چیف منسٹر بدلے۔ 3 چیف منسٹر بدلنے کا مطلب یہ ہوا کہ آپ نے کچھ بھی نہیں کیا۔ کھڑگے نے اعتماد ظاہر کیا کہ کانگریس گجرات اسمبلی الیکشن جیتے گی۔ بی جے پی سمجھ چکی ہے کہ گجرات کے عوام نے کانگریس کے حق میں ووٹ دینا طئے کرلیا ہے۔

27 سال اقتدار میں رہنے کے باوجود اب بی جے پی کے لئے ضروری ہوگیا ہے کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے بھڑکاؤ بھاشن(اشتعال انگیز تقاریر) کرانے وزیراعظم‘ مرکزی وزیر داخلہ اور 4 تا 5 چیف منسٹرس کو گجرات لے آئے۔ گجرات میں یکم اور 5 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ گنتی 8 دسمبر کو ہوگی۔پچھلے الیکشن میں 182 رکنی اسمبلی میں کانگریس نے 77 نشستیں جیتتے ہوئے بی جے پی کو 99 تک محدود کردیا تھا۔