راہول کو نااہل قرار دینا وزیر اعظم کے تکبر کی انتہا:کے سی آر
بی آر ایس پارٹی کے قومی صدر اور چیف منسٹرکے چندرشیکھر راؤ نے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دینے پر برہمی کا اظہار کیا.
حیدرآباد: بی آر ایس پارٹی کے قومی صدر اور چیف منسٹرکے چندرشیکھر راؤ نے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دینے پر برہمی کا اظہار کیا.
انہوں نے کہا یہ واقعہ ہندوستانی جمہوریت کی تاریخ میں یوم سیاہ ہے۔ راہول گاندھی کی پارلیمنٹ سے نااہلی‘ وزیراعظم نریندر مودی کے غرور اور آمریت کی انتہا ہے۔
چیف منسٹر نے کہا یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ مودی سرکار نہ صرف آئینی اداروں کا استحصال کر رہی ہے بلکہ اعلیٰ ترین جمہوری پلاٹ فارم یعنی پارلیمنٹ کو بھی اپنی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور آئینی اقدار کے لیے یہ منفی وقت ہے۔
مودی حکومت‘ ایمرجنسی پر بھی سبقت لے جا چکی ہے اپوزیشن رہنماؤں کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے۔ مجرموں اور دھوکہ بازوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈروں کو نااہل قراردینا ان کے سیاسی زوال کا غمازہے۔کے سی آر نے کہا یہ وقت پارٹیوں کے درمیان جھگڑوں کا نہیں ہے۔
تمام جمہوریت پسندوں کو ملک میں جمہوریت اور آئینی اقدار کے تحفظ کے لیے بی جے پی حکومت کی غلط حرکتوں کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے۔ بی جے پی کی ناپاک پالیسیوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ آئی اے این ایس کے مطابق سیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے تلنگانہ کے چیف منسٹروبی آر ایس کے سربراہ کے چندرشیکھرراؤنے کہاکہ راہول گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قراردینا وزیر اعظم نریندرمودی کے تکبراوران کے آمرانہ حکومت کا عروج ہے۔
بی آرایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے کانگریس قائد راہول گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دینے کوآئین کی غلط تشریح سے تعبیر کیا۔ راہول گاندھی کونااہل قرار دینے کے لئے جس عجلت پسندی کا مظاہرہ کیاگیا وہ جمہوریت کے مغائر ہے۔ وہ‘ اس کی مذمت کرتے ہیں۔
بی آر ایس ایم ایل سی‘کے کویتا نے کہاکہ یہ جانتے ہوئے کہ تحت کی عدالت کے فیصلہ کواعلیٰ عدالتوں میں چالنج کے لئے وقت دستیاب ہے اس کے باوجود راہول گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دینا قابل مذمت جمہوریت کے مغائر اقدام ہے۔ دراصل یہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی سازش کاایک بڑا حصہ ہے جواپنی ناکامیوں‘کرپٹ دوستوں سے عوام کی توجہ منتشر کرنے اور اپوزیشن کی آوازکودبانے کا ایک حصہ ہے۔