شہاب چتور کے پیدل حج میں پاکستان رکاوٹ
اب چتور کا ہدف 2023 میں حج کرنا ہے۔ جس کے لیے وہ 8 ماہ بعد مکہ پہنچیں گے لیکن اس کے لیے ہندوستان کی سرحد عبور کرنے کے بعد پہلے پاکستان میں داخل ہونا ہوگا ، پھر پاکستان سے ایران، عراق کویت سے ہوتے ہوئے سعودی عرب کے شہر مکہ پہنچیں گے۔
نئی دہلی: کیرالا سے 2023 میں حج کی ادائیگی کی غرض سے پیدل چل کر سعودی عرب جانے کا ارادہ رکھنے والے شہاب چتور کو پاکستان کا راہداری ویزا نہ دینے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی ہے۔
شہاب چتور ستمبر میں پاکستان کے واہگہ بارڈر پہنچے جہاں انہیں راہداری ویزا نہ مل سکا تھا۔ ویزا نہ دئے جانے کے خلاف لاہور کے ایک شہری سرور تاج نے لاہور ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔ اس انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت جسٹس چوہدری محمد اقبال اور جسٹس اختر شبیر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔
پاکستانی شہری سرور تاج نے شہاب کو راہ داری ویزا نہ دئے جانے کے معاملے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیالنج کیا تھا جس کی سماعت جسٹس شاہد وحید نے گزشتہ ماہ کی تھی اور ان کی پٹیشن کو 12 اکتوبر کو خارج کردیا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے پر سرور تاج نے لاہور کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔
سرور تاج کباڑ کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے سوشیل میڈیا پر شہاب کو دیکھا اور انہیں معلوم ہوا کہ وہ واہگہ بارڈر پہنچے تھے جہاں انہیں راہداری ویزا نہیں دیا گیا۔ سرور نے بتایا کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے اس لئے انہوں نے کوئی وکیل نہیں کیا بلکہ خود اس کیس کی پیروری کررہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ذاتی طور پر انڈین شہری شہاب کو نہیں جانتے نہ انہیں معلوم ہے کہ وہ اس وقت واہگہ بارڈر پر ہیں یا کہیں اور لیکن انسانیت کے ناطے انہیں لگا کہ انہیں شہاب کی مدد کرنی چاہئے۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ شہاب کا ویزا متعلقہ اتھاریٹی کے زیر غور ہے۔
عدالت میں سرور نے موقف اپنایا کہ اس سے پہلے بابا گروناک دیوجی کے جنم دن کے حوالے سے سینکڑوں سکھ یاتریوں کو پاکستان کا ویزا جاری کیا گیا اور منگل کو بھی 100 کے قریب ہندو اپنی مذہبی رسومات میں شرکت کے لئے پاکستان آئے ہیں لہٰذا شہاب بھائی کو پاکستان کا راہداری ویزا جاری کیا جائے۔
لدھیانہ کے شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے پچھلے دنوں کہا تھا کہ پاکستان نے شہاب چتور کو دھوکہ دیا ۔ شاہی امام پنجاب کے مطابق جب شہاب چتور تقریباً تین ہزار کلومیٹر پیدل سفر کرکے واہگہ بارڈر کے قریب پہنچے تو اب حکومت پاکستان نے اپنی عادت کے مطابق ویزا دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ پاکستان کے افسران کا یہ رویہ حیران کن ہے۔
شہاب چتور کا کہنا ہے کہ یہ میری بچپن کی خواہش تھی جو اب پوری ہونے جارہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں بچپن سے کیرالہ سے مکہ کی مقدس سرزمین تک پیدل سفر کرنے والے لوگوں کی کہانیاں سنتا رہا ہوں۔ بچپن میں ہی یہ خواب دیکھ لیا تھا کہ مکہ پیدل ہی جاوں گا۔
اب چتور کا ہدف 2023 میں حج کرنا ہے۔ جس کے لیے وہ 8 ماہ بعد مکہ پہنچیں گے لیکن اس کے لیے ہندوستان کی سرحد عبور کرنے کے بعد پہلے پاکستان میں داخل ہونا ہوگا ، پھر پاکستان سے ایران، عراق کویت سے ہوتے ہوئے سعودی عرب کے شہر مکہ پہنچیں گے۔