بھارت

جشن جمہوریت: لوک سبھا انتخابات مرحلہ دوم میں 88 نشستوں پر ووٹنگ پرامن طور پر جاری

ملک میں جاری لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعہ کی صبح سات بجے ایک درجن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں 88 حلقوں میں پولنگ شروع ہوئی جو پرامن طور پر جاری ہے۔

نئی دہلی: ملک میں جاری لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعہ کی صبح سات بجے ایک درجن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں 88 حلقوں میں پولنگ شروع ہوئی جو پرامن طور پر جاری ہے۔

متعلقہ خبریں
اے پی میں کس سے اتحاد کیا جائے، کس سے نہیں، بی جے پی مخمصہ میں گرفتار
اگزٹ پولس پر مکمل امتناع کے لئے سنجے سنگھ کا مطالبہ
مہمان وزرائے اعلیٰ کیساتھ کنٹی ویلگو کے دوسرے مرحلہ کاآغاز
حلقہ لوک سبھا نظام آباد سے تاحال 26 امیدواروں کے پرچے نامزدگی داخل
لوک سبھا الیکشن، جمعہ کو پولنگ کا پہلا مرحلہ

الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق دوسرے مرحلے میں 7.8 کروڑ خواتین اور 5929 تیسری جنس کے ووٹرز سمیت 15.88 کروڑ سے زیادہ ووٹرز، تقریباً 1.67 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں میں 1202 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

بتایا گیا ہے کہ88 حلقوں میں سے 73 کا تعلق عام زمرہ سے ہے جبکہ نصف درجن ایس ٹی امیدواروں کے لئے اور 9 ایس سی امیدواروں کے لئے محفوظ ہیں۔

اس مرحلے میں پولنگ اصل میں 89 حلقوں میں ہونی تھی لیکن مدھیہ پردیش کی بیتول سیٹ پر ووٹنگ بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کی موت کے بعد 7 مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

صبح سے ہی کئی پولنگ بوتھوں کے باہر لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ ووٹرس اپنے جمہوری حقوق کو جلد استعمال کرنے کے لئے بے چین دکھائی دے رہے تھے جبکہ دن چڑھنے کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس مرحلے میں جن اہم امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا ان میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی (وائناڈ)، ششی تھرور اور بی جے پی کے راجیو چندر شیکھر (دونوں ترواننتا پورم سے)، بالی ووڈ اداکارہ بی جے پی کی ہیما مالنی (متھرا)، چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل (راج نندگاؤں سے) شامل ہیں۔ ڈی کے سریش (بنگلور رورل) اور تیجسوی سوریا (بی جے پی) بنگلور ساؤتھ کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم مشینوں میں بند ہوجائے گا۔

a3w
a3w