امریکہ و کینیڈا

”شیطانی کلمات“ کے چند صفحات کا مطالعہ کیا ہوں۔ ہادی کا انٹرویو

ہادی متار نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ اُس نے سلمان رشدی کے ناول کے باعث صفحات پڑھے ہیں اور اُس نے شیطانی کلمات پڑھنے کے بعد اپنے اِس عزائم کی تکمیل کا ارادہ کیا۔

واشنگٹن: مصنف سلمان رشدی کو چاقو سے ضربات پہنچانے کے ملزم نے کہا کہ وہ آیت اللہ روح اللہ خمینی مرحوم کا احترام کرتا ہے لیکن وہ نہیں کہے گا کہ ایران کے سابق رہنماء کی جانب سے جاری کردہ فتویٰ کے پیش نظر اُس نے سلمان رشدی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

یہ بات نیویارک پوسٹ نے بتائی جس نے ملزم کا انٹرویو لیا ہے۔ چہارشنبہ کو اخبار نے ملزم کے تاثرات اور احساسات کی اشاعت عمل میں لائی۔

ہادی متار نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ اُس نے سلمان رشدی کے ناول کے باعث صفحات پڑھے ہیں اور اُس نے شیطانی کلمات پڑھنے کے بعد اپنے اِس عزائم کی تکمیل کا ارادہ کیا۔

اُس نے کہا کہ متنازعہ مصنف کے دورہ کے اعلان پر اُس نے نظر رکھا تھا جس کے بعد وہ اُس مقام پر پہنچ گیا جہاں پر سلمان رشدی کا پروگرام مقرر تھا۔ 75 سالہ سلمان رشدی ویسٹرن نیویارک میں لکچر دینے والا تھا ہی کہ اُس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

24 سالہ ہادی نے کہا کہ وہ سلمان رشدی کے دورہ اور اُس کے لکچر کے پروگرام سے واقف تھا جس کے بعد اُس نے اپنے ارادہ کی تکمیل کا منصوبہ بنایا۔

اُس نے کہا کہ وہ فوراً اسٹیج پر پہنچ گیا اور ہندوستانی نژاد مصنف پر چاقو سے وار کرنا شروع کردیا۔

”شیطانی کلمات“ 1988 ء میں شائع ہوئی تھی جس کے بعد آیت اللہ روح اللہ خمینی نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے سلمان رشدی کو ختم کرنے پر زور دیا۔

ہادی نے کہا کہ وہ آیت اللہ کا احترام کرتا ہے اور وہ اُنہیں ایک عظیم رہنماء سمجھتا ہے۔

کاؤنٹی جیل سے ویڈیو انٹرویو میں اُس نے اپنے اِن تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا ہے۔ اُس نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ اُس نے رشدی کے یوٹیوب ویڈیوز کا بھی مشاہدہ کیا ہے۔ ہادی نے ایران کے انقلابی گارڈ سے ربط کی تردید کی۔