جرائم و حادثات

انشورنس رقم کی غیر مجازمنتقلی میں ملوث ٹولی بے نقاب

رچہ کنڈاپولیس کے سائبر کرائم کے عہدیدار و ں نے پیر کے روزایک خانگی انشورنس (بیمہ) کمپنی کے ریلشین شپ منیجرکے بشمول 6 افراد کوگرفتارکرلیا ان پراین آر آئی (نان ریسیڈنٹ انڈین)کے انشورنس پالیسی کی رقم کوفرضی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا الزام ہے۔

حیدرآباد: رچہ کنڈاپولیس کے سائبر کرائم کے عہدیدار و ں نے پیر کے روزایک خانگی انشورنس (بیمہ) کمپنی کے ریلشین شپ منیجرکے بشمول 6 افراد کوگرفتارکرلیا ان پراین آر آئی (نان ریسیڈنٹ انڈین)کے انشورنس پالیسی کی رقم کوفرضی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا الزام ہے۔

بعد میں پولیس نے پتہ چلایاکہ ٹولی کے ارکان نے کئی پالیسی ہولڈرس کو دھوکہ دیا اور غیرمجازرقم سے سونے کے بسکٹس خریدے تھے۔ رچہ کنڈاپولیس کمشنر ڈی ایس چوہان نے آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریلشن شپ منیجر رنگا سائی ہرشا‘گرافک ڈیزائنر ڈی اکشے کمار‘ فوڈ ڈیلیوری بوائے محمدیاسین احمد‘ کیاب ڈرائیور ایم پرشانت سائی‘وی اچیوت اور اے پرکاش ریڈی کو گرفتار کرلیاگیا۔

پولیس نے اس دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرتے ہوئے 60 لاکھ روپے مالیتی پراپرٹی کوضبط کرلیا۔ این آر آئی کے کشور‘ اپنی یونٹ لنکڈانشورنس پالیسی پر موجود ہ اپنے پتہ کواپ ڈیٹ کرانے حالیہ دنوں انشورنس کمپنی کے دفتر گئے تھے تب کمپنی کے اسٹاف کے ارکان نے انہیں بتایا کہ آپ کی درحواست پرپالیسی کوواپس لیتے ہوئے کمپنی نے 76 لاکھ روپے کی رقم آپ کے ساوتھ انڈین بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرادی تھی اور پالیسی کومیچورٹی سے قبل بندکردیاگیا۔

یہ سنتے ہی کشور کوشدیدصدمہ ہوا انہوں نے فوری طورپررچہ کنڈاپولیس کے سائبر کرائم سیل میں شکایت درج کرائی۔ کے کشور کمار کے ساوتھ انڈین بینک (ایس آئی بی) کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد سائبر کرائم کے انسپکٹر نریندر گوڑ اوران کی ٹیم نے تحقیقات کاآغاز کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ کسی نے جعلی پان کارڈ‘متاثرہ این آر آئی کے نام اور ان کے اصلی پان کارڈ کا نمبراستعمال کرتے ہوئے اس بینک میں فرضی اکاؤنٹ کھولا۔ اس بینک اکاؤنٹ کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ دھوکہ بازوں نے فرضی اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی اوراس رقم کا استعمال کیا۔

مہدی پٹنم کی ایک جیولری کی دکان سے 56 لاکھ روپے کا سوناخریدا گیا۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلاکہ کسی نے انشورنس کمپنی کوای میل روانہ کیا اورکمپنی سے خواہش کی کہ میچورئی سے قبل اس پالیسی کوبند کردیں۔ خانگی انشورنس کمپنی کا ریلشن منیجر رنگاسائی ہرشا نے تلبیس شخصی کا کردارادا کیا اور بڑے دھوکہ دہی کے پس پردہ ہی ملوث پایاگیا۔اس ٹولی کے طریقہ کارکے بارے میں کمشنر ڈی ایس چوہان نے بتایا کہ رنگاسائی ہرشاکمپنی کے ہائی فائی کسٹمرس کی تفصیلات تک رسائی رکھتا تھا۔

وہ کسٹمرس کے ڈاٹا کاتجزیہ کرتا تھا۔ این آرآئی‘سینئر سٹیزنس‘کسٹمرس کی نشاندہی کرتا اور وہ ایسے کسٹمرس کی شناخت کرتا تھا جو اپنی پالیسیوں کی میچورٹی بھول چکے ہیں۔ یا ایسے پالیسی ہولڈرجن کا انتقال ہوچکا ہے کی تفصیلات حاصل کرتا تھا۔

ان متوفی پالیسی ہولڈرس کے نامینی کو پالیسی کے بارے میں علم نہیں رہتا تھا۔ملزم ہرشا‘چونکہ کمپنی میں ریلیشن منیجر تھا اس لئے خودکسٹمرکی پالیسی کی پوری کارروائی کرلیتا تھا اوررقم اس کے فرضی اکاؤنٹ میں منتقل کراتے ہوئے پالیسی ہولڈرس کو دھوکہ دیتا تھا۔

پولیس نے ملزم کے قبضہ سے 14جعلی پان کارڈ‘ ایک جعلی آدھار کارڈ‘ ایک جعلی ووٹرآئی ڈی کارڈ‘10جعلی ڈرائیورنگ لائسنس‘ 10 پاس بکس‘ 376 گرام سونا‘ائیرگن اور6 لاکھ نقد کوضبط کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم نے غیر مجاز طورپر4کروڑ روپے منتقل کرائے ہیں اور 2019 سے اب تک 19 جرائم کاارتکاب کیاہے۔