دہلی

منی پور تشدد پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے آج ایوان کے سبکدوش ہورہے ارکان کو وداعی دینے کے بعد جب وقفہ سوال شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان نے منی پور تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے شور مچانا شروع کردیا۔

نئی دہلی: مانسون سیشن کے طے شدہ آخری دن جمعہ کو بھی راجیہ سبھا میں منی پور تشدد کو لے کر اپوزیشن ارکان نے شوروغل کیا جس کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔

متعلقہ خبریں
منی پور میں 4 ماہ کے تشدد میں 175ہلاکتیں، 32 افراد لاپتہ
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا جولائی سے آغاز
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
اپوزیشن قائدین کو جیل میں ڈال دینا مودی کی گارنٹی: ممتا بنرجی

چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے آج ایوان کے سبکدوش ہورہے ارکان کو وداعی دینے کے بعد جب وقفہ سوال شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان نے منی پور تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے شور مچانا شروع کردیا۔

ہنگامہ آرائی کے درمیان چیئرمین نے کچھ سوالات کرائے۔ اس دوران کانگریس اور ترنمول کانگریس و دیگر اپوزیشن ارکان چیئرمین کے پوڈیم کے سامنے آگئے۔ یہ ارکان ’’وزیراعظم ایوان میں آؤ‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

مسٹر دھنکھڑ نے ناراض اراکین کو خاموش کراتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی بات مان لی جاتی تو ایوان میں بھی لوک سبھا کی طرح منی پور پر بحث ہوجاتی اور وزیر داخلہ اور وزیر اعظم اپنا وقت دیتے۔ انہوں نے ارکان سے پرسکون رہنے کی اپیل کی۔

 لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی 12:45 بجے دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ راجیہ سبھا میں جمعہ کو کھانے کے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی دوپہر 2:30 بجے شروع ہوتی ہے۔

قبل ازیں وقفہ صفر میں ایوان کی کارروائی راجستھان میں تشدد کےحوالے سے دوپہر 12 بجے تک ملتوی کی گئی تھی۔

a3w
a3w