شمال مشرق

کولکتہ کے ہوٹل میں بھیانک آتشزدگی، 14 افراد ہلاک ، کئی ہلاک

فائر اہلکاروں نے بتایا کہ ہوٹل کی کھڑکیوں اور تنگ راستوں سے نکلنے کی کوشش میں کئی افراد زخمی ہوئے، جبکہ کچھ افراد نے چوتھی منزل سے کود کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی۔

کولکتہ: پچھم بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں منگل کی رات ایک ہوٹل میں خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ حادثہ شہر کے مصروف علاقے بُررابازار میں واقع "رِتُراج ہوٹل” میں رات تقریباً 8:15 بجے پیش آیا۔

متعلقہ خبریں
قتل کے ملزم مندر پجاری کو عدالتی تحویل میں دے دیا گیا
ڈاکٹر اجے کمار اگروال کو کولکتہ میں "لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ” سے نوازا گیا
مغربی بنگال میں ترنمول قائد پر دن دھاڑے قاتلانہ حملہ
ترنمول کانگریس نے 28 واں یوم تاسیس منایا
کولکتہ شہر ریالیوں اور مظاہروں سے دہل گیا

آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی دس گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور کافی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ علاقے کی گنجانی کی وجہ سے فائر انجنز کو موقع پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

فائر اہلکاروں نے بتایا کہ ہوٹل کی کھڑکیوں اور تنگ راستوں سے نکلنے کی کوشش میں کئی افراد زخمی ہوئے، جبکہ کچھ افراد نے چوتھی منزل سے کود کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی۔

کولکتہ پولیس کمشنر منوج کمار ورما کے مطابق، 14 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں اور کئی افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ فی الحال ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جا رہا ہے، تاہم شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا ہو۔

کولکتہ کے میئر فرہاد حکیم اور پولیس کمشنر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، جبکہ بی جے پی ریاستی صدر سکانت مجمدار اور کانگریس ریاستی صدر شبھنکر سرکار نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کی لاپروائی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فائر سیفٹی کے اقدامات کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے۔