شمال مشرق

افطار تنازعہ، ٹامل اداکار تلاپتی وجئے کے خلاف مسلم بورڈ کی جانب سے فتویٰ جاری

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ تلاپتی وجئے مسلم مخالف نظریات رکھتے ہیں، اور ان کا پس منظر و سابقہ رویہ اسلام کے اصولوں کے خلاف رہا ہے۔

چینائی؍دہلی: ٹامل اداکار اور تملگا ویٹری کلگم پارٹی کے سربراہ تلاپتی وجئے کے خلاف ایک مذہبی فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔ یہ فتویٰ آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر اور چشمہ دارالافتاء کے چیف مفتی مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے جاری کیا ہے، جن کا تعلق اترپردیش کے شہر بریلی سے ہے۔

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ تلاپتی وجئے مسلم مخالف نظریات رکھتے ہیں، اور ان کا پس منظر و سابقہ رویہ اسلام کے اصولوں کے خلاف رہا ہے۔

فتویٰ میں اس بات پر سخت اعتراض کیا گیا ہے کہ وجئے نے اپنے افطار دعوت میں شراب نوشوں اور جوا کھیلنے والوں کو مدعو کیا، جو نہ صرف گناہ ہے بلکہ رمضان جیسے مقدس مہینے کی بے حرمتی بھی ہے۔

مولانا رضوی نے الزام عائد کیا کہ وجئے اپنی فلموں کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کو منفی انداز میں پیش کرتے آئے ہیں، خصوصاً ان کی فلم "دی بیسٹ” میں مسلمانوں کو دہشت گردوں اور درندوں کی شکل میں دکھایا گیا، جو قابلِ مذمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں قدم رکھنے کے بعد وجے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کے ووٹ حاصل کیے جا سکیں۔ تاہم، ان کے حالیہ افعال ان کی نیت کو مشکوک بناتے ہیں۔

مولانا رضوی نے ٹاملناڈو کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ تلاپتی وجے سے دور رہیں، ان کے مذہبی پروگراموں میں انہیں مدعو نہ کریں، اور اگر ممکن ہو تو پولیس میں شکایت درج کروائیں تاکہ اس طرح کی حرکات کو روکا جا سکے۔