تلنگانہ

صدفیصد سبسیڈی کے ساتھ اقلیتوں کو ایک لاکھ کی مالی امداد کی فراہمی

ریاست تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کے طرز پر اقلیتوں کو بھی مکمل سبسیڈی کے ساتھ ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کیلئے آج حکومت کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کے طرز پر اقلیتوں کو بھی مکمل سبسیڈی کے ساتھ ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کیلئے آج حکومت کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے۔

گذشتہ دنوں چیف منسٹر نے اقلیتی طبقہ کے غریب افراد کو مکمل سبسیڈی کے ساتھ بغیر بینکوں کو مربوط کئے ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکومت تلنگانہ کے اس فیصلہ سے ملک کی تاریخ میں پسماندہ اقلیتی طبقات کی معاشی ترقی کے لئے نئی اسکیم کے آغاز کے ذریعہ نئے باب کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس اسکیم کو متعارف کراتے ہوئے ملک بھر کے عوام کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ حکومت تلنگانہ، اقلیتی طبقہ کی معاشی ترقی اور ان کی خوشحالی کیلئے پابند ہے۔

کے سی آر نے کہا کہ مذہبی وابستگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غریب افراد کی زندگیوں میں معاشی اور تعلیمی انقلاب برپا کرتے ہوئے حقیقی ترقی کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ان کے اس بیان کے تناظر میں ہی ریاستی حکومت دلت بندھو، بی سی بندھو اور اب اقلیتی طبقات کے غریب عوام کو مالی امداد فراہم کرنے کی اسکیم کا آغاز کررہی ہے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے پہلے ہی سے مختلف فلاحی اسکیموں پر عمل کرتے ہوئے اقلیتوں کی پسماندگی دور کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے۔ حکومت کے ان اقدامات کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

حالیہ عرصہ کے دوران چیف منسٹر نے کئی بار واضح کیا ہے کہ وہ ہر طبقہ کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے خوشحال اور سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کرنے اور ہماری مثالی گنگا جمنی تہذیب کا تحفظ چاہتے ہیں۔