طالبہ پر حملہ کیلئے فلپ کارٹ سے تیزاب خریدا گیا
دہلی میں ایک 17 سالہ اسکولی طالبہ پر تیزاب پھینکنے کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے تین افراد نے اس حملہ کی باریک بینی سے منصوبہ بندی کی تھی تاکہ تفتیش کاروں کو گمراہ کیا جاسکے۔
نئی دہلی: دہلی میں ایک 17 سالہ اسکولی طالبہ پر تیزاب پھینکنے کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے تین افراد نے اس حملہ کی باریک بینی سے منصوبہ بندی کی تھی تاکہ تفتیش کاروں کو گمراہ کیا جاسکے۔
پولیس نے آج ایک بیان میں یہ بات بتائی۔ جنوب مغربی دہلی کے دوارکا علاقہ میں آج صبح تیزاب حملہ میں زخمی طالبہ کو ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے اندرون 12 گھنٹے تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔
اِن تینوں کی 20 سالہ سچن اروڑہ، 19 سالہ ہرشیت اگروال اور 22 سالہ وریندرسنگھ کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ سچن اور ہرشیت طالبہ پر تیزاب پھینکنے کیلئے موٹر سائیکل پر آئے تھے۔ اسی دوران وریندر سچن کی اسکوٹر اور موبائیل ایک دوسرے مقام پر لے گیا تاکہ پولیس کو گمراہ کیا جاسکے۔
سینئر پولیس عہدیدار ساگر پریت ہوڈا نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ملزمین نے فلپ کارٹ سے تیزاب خریدا تھا۔ سچن اور طالبہ ایک دوسرے سے واقف تھے لیکن ستمبر میں دونوں میں لڑائی ہوگئی تھی جس کے بعد سچن نے اس پر تیزاب پھینکنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تکنیکی شواہد کی بنیاد پر پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا ہے کہ ملزمین نے فلپ کارٹ سے تیزاب خریدا تھا۔ اس معاملہ میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ حملہ کے بارے میں اطلاع ملتے ہی پولیس نے سینئر عہدیدار ایم ہرش وردھن کی زیر قیادت تین ٹیمیں تشکیل دی تھی۔
پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ گواہوں اور مقامی ذرائع سے موصولہ معلومات کی بنیاد پر ملزمین کی شناخت کی گئی اور واقعہ پیش آنے کے چند گھنٹوں کے اندر ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا۔ طالبہ کو صفدر جنگ ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔ وہ 8 فیصد جھلس گئی ہے۔ ڈاکٹر شیروال نے بتایا کہ 48 سے 72 گھنٹوں کے بعد پتہ چلے گا کہ زخم کتنے گہرے ہیں۔ فی الحال اس کی حالت مستحکم ہے۔