مہاراشٹرا

عہدیدار کو ارسال کردہ پیغامات توہین نہیں، شہری کا جمہوری حق: ہائی کورٹ

ممبئی کی آرے کالونی میں میٹرو ریل کار شیڈ کی تعمیر کے لیے درختوں کی کٹائی کی مخالفت کرتے ہوئے آئی اے ایس عہدیدار کو پیغامات ارسال کرنا توہین آمیز نہیں بلکہ اس ملک کے شہری کے اعتراض اور احتجاج کے جمہوری حق کا ادعا ہے۔

ممبئی: ممبئی کی آرے کالونی میں میٹرو ریل کار شیڈ کی تعمیر کے لیے درختوں کی کٹائی کی مخالفت کرتے ہوئے آئی اے ایس عہدیدار کو پیغامات ارسال کرنا توہین آمیز نہیں بلکہ اس ملک کے شہری کے اعتراض اور احتجاج کے جمہوری حق کا ادعا ہے۔

متعلقہ خبریں
آنند موہن کی رہائی کے خلاف کرشنیا کی بیوہ سپریم کورٹ سے رجوع
آئی اے ایس آفیسر کو یرغمال بنالیاگیا

بمبئی ہائی کورٹ نے یہ بات کہی۔ جسٹس سنیل شکرے اور ملند ستائے کی ڈیویژن بنچ نے نشاندہی کی کہ ایسے جرم کے لیے ایف آئی آر کا اندراج اس ملک کے شہریوں کے حقوق پر حملے کے مترادف ہوگا۔

بنچ نے 5/ اپریل کو بنگلورو کے شہری اوجیت مائیکل کے خلاف آئی اے ایس عہدیدار اشونی بھڑے کو توہین آمیز پیغامات بھیجنے اور انہیں فرائض انجام دینے سے مبینہ روکنے پر پرباندرا کرلا کامپلکس (بی کے سی) پولیس اسٹیشن میں جنوری 2018کو درج کردہ ایف آئی آر کو خارج کردیا۔ اشونی بھڑے اس وقت ممئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹیڈ (ایم ایم آر سی ایل) کی سربراہی کررہی تھیں۔

عدالت نے اپنے احکام میں کہا کہ ان پیغامات کو بھیجنے والے شخص کا ارادہ جنگل کی حفاظت نظر آتا ہے جو ممبئی کے لیے پھیپھڑوں کاکا م کررہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان پیغامات میں کوئی توہین آمیز یا فحش مواد نہیں ہے۔

اس کی بجائے یہ اس ملک کے شہری کی جانب سے اعتراض، احتجاج، منانے، اپیل وغیرہ کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے اس ملک کے شہری کے جمہوری حق کے استعمال میں روانہ کردہ نظر آتے ہیں۔

عدالت نے کہا اگر کسی بھی شخص کے خلاف ایسے فوجداری مقدمات درج کیے جاتے ہیں جیسا کہ درخواست گزار کے خلاف درج کیے گئے ہیں تو یہ اس ملک کے شہریو ں کے حقوق پر حملے کے مترادف ہوگا۔پولیس کو شکایت وصول ہونے پر خواہ شکایت کنندہ کتنے ہی بڑے عہدے پر کیوں نہ ہو، ملک کے عام شہری کے خلاف فوجداری قانون کے تحت مقدمہ درج نہیں کرنا چاہیے۔

اگر وہ ایسا کرتی ہے تو غلط چیز کے خلاف اس کی آواز کو کچلنے کے مترادف ہوگا۔ بنچ نے ایف آئی آر خارج کرتے ہوئے متعلقہ پولیس عہدیدار کو انتباہ دیا۔ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے تحقیقاتی عہدیدار کو مستقبل میں ایسے معاملات میں مقدمات کے اندراج میں محتاط رہنے کے لیے خبردار کیا جاتا ہے۔ بنچ نے اپنے فیصلے میں نشاندہی کی کہ ایف آئی آر میں عائد کردہ الزامات کسی بھی طریقے سے قانون کے تحت لائق سزا نہیں ہیں۔