فضول، بے کار مودی حکومت کی ضرورت نہیں: کے چندر شیکھر راؤ
چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤنے کہاکہ مرکز میں آئندہ عام انتخابات میں غیر بی جے پی پرچم لہرائے گا۔ ہماری حکومت ہوگی‘بی جے پی شکست سے دوچار ہوجائے گی۔
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤنے کہاکہ مرکز میں آئندہ عام انتخابات میں غیر بی جے پی پرچم لہرائے گا۔ ہماری حکومت ہوگی‘بی جے پی شکست سے دوچار ہوجائے گی۔
آج نظام آباد میں نئے کلکٹریٹ پرمنعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکز میں بی جے پی حکومت کی تبدیلی کے بعد تلنگانہ کے طرز پرملک کے کسانوں کوبرقی مفت سربراہ کی جائے گی۔
کے سی آر نے عوام سے اپیل کی کہ 2024میں بی جے پی مکت بھارت کے نعرے کے ساتھ غیر بی جے پی حکومت منتخب کریں۔اس تحریک کاآغازملک کی عظیم ریاست تلنگانہ سے ہونا چاہئے۔ہمیں کسان دشمن‘عوام دشمن غیر ذمہ دار‘ فرقہ پرست بی جے پی حکومت کوگھرکاراستہ دکھانا ہے۔
ملک کی معیشت کوتباہ کررہے ہیں۔جن کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے‘معیار زندگی گرتا جارہا ہے۔ مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے۔ایسی فضول ناکارہ حکومت کوختم کرنا ضروری ہے۔
اُسی وقت ہمارا مستقبل اچھا ہوگا‘ملک ترقی کرے گا خوشحالی کا دوردورہ ہوگا۔ کے سی آر نے کہاکہ ہندوستان پرقدرت کی مہربانی ہے۔ ہندوستان 83کروڑایکراراضی پرمحیط ہے۔ 41کروڑ اراضی قابل کاشت ہے۔ بہترین آبی وسائل دستیاب ہیں۔مگر کوئی بڑا آبپاشی پراجکٹ تعمیر نہیں کیاگیا۔کوئی نئی صنعت قائم نہیں کی گئی‘ صرف فروخت کرنے کا عمل جاری ہے۔
اس صورتحال سے کسانوں کو واقفیت حاصل کرتے ہوئے باشعورہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف کسان پارٹیوں کو بھگا دینا چاہئے۔کے سی آر نے مزید کہاکہ مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے غیر جمہوری اقدامات کے ذریعہ اقتدار کے زعم میں رشوت خوری کوفروغ دیتے ہوئے اسکامس کرتے ہوئے کروڑہا روپے غبن کرنے والی بی جے پی سے نجات حاصل کرنے کی ذمہ داری تمام سماج پرعائد ہوتی ہے۔
آج تلنگانہ ملک بھر میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی خوشحال اوربہترین ریاست ہے‘کسانوں‘غریب افراد کی ترقی اور فلاح وبہبودگی کے لئے کام کیا جارہا ہے۔اگرہم قومی سطح پر تبدیلی لاتے ہیں توملک کی صورتحال بھی بدل جائے گی۔ملک میں تکبرانہ سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ملک سیاست پراثر اندازہونے ہم کوکرداراداکرناہے جس طرح تلنگانہ کوترقی کی سمت گامزن کیاگیا اُسی طرح ملک کوتمام شعبوں میں ترقی دینا ہے۔
کے چندرشیکھرراؤ نے کہاکہ نظام آباد کی سرحد پر ناندیڈواقع ہے وہاں جاکر دیکھیں کس طرح ہم ترقی اورخوشحالی کی سمت گامزن ہے۔ ہم کو اس سفر کوجاری رکھناہے۔اس کام کوجاری رکھنے کے لئے آپ سب کا تعاون ضروری ہے۔
کے سی آر نے مزید کہاکہ آپ تمام سے خواہش کی مذہبی جنونیت سے دوررہیں۔ اس بات کوذہن میں رکھیں کہ کچھ تعمیر کرنے‘حاصل کرنے کے لئے کافی عرصہ لگتا ہے مگر تباہ کرنے کے لئے زیادہ وقت نہیں لگتا۔آپ کو اپنے مستقبل کے متعلق سوچناہے۔
کارپوریٹ اداروں کے 12,00,000کروڑمعاف کرنے والے اورکسانوں کے قرض معاف کرنے والوں پرمفت کرنٹ سربراہ کرنے‘ کلیان لکشمی‘شادی مبارک‘آسراپنشن دینے والی حکومت پر فوقیت دیناہے۔ دلت بندھو جیسی فلاحی اسکیم کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔
کے سی آر نے نظام آباد کی قدیم کلکٹریٹ عمارت کی جگہ کلابھارتی آڈیٹوریم تعمیر کرنے اورضلع مستقر کی ترقی کیلئے 100 کروڑ اور دوسرے حلقوں کیلئے فی حلقہ 10 کروڑ منظورکرنے کااعلان کیا۔
قبل ازیں چیف منسٹرنے 58کروڑروپے کے مصارف سے تعمیر کردہ انٹیگرٹیڈکلکٹریٹ کامپلکس کا افتتاح انجام دیا اورضلع کلکٹرنارائن ریڈی کو مبارکباددیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کی کرسی پربٹھایا۔