تلنگانہ

غداروں کو پارٹی میں دوبارہ شامل نہیں کریں گے

آج تلنگانہ بھون میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ رنجیت ریڈی، پٹنم مہیندر ریڈی کل پھرلوٹ کر آئیں گے،کے سی آر کی پیر پکڑینگے مگر ہم انہیں پارٹی میں شامل نہیں کریں گے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راو نے کہا کہ چیوڑلہ کے رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی نے بی آر ایس پارٹی کو دھوکہ دیا۔ آج تلنگانہ بھون میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ رنجیت ریڈی، پٹنم مہیندر ریڈی کل پھرلوٹ کر آئیں گے،کے سی آر کی پیر پکڑینگے مگر ہم انہیں پارٹی میں شامل نہیں کریں گے۔

متعلقہ خبریں
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
کیشوراو اور کڈیم سری ہری موقع پرست۔ کے ٹی آرکا ردعمل
بی آر ایس کو ٹی آر ایس سے موسوم کرنے کا امکان
بی آر ایس کے سابق ایم پی سنتوش کمار کے خلاف کیس درج۔ اراضی پر قبضہ اور دھوکہ دہی کا الزام
ہٹ اینڈ رن کیس دوبارہ کھولنے جوبلی ہلز پولیس کا فیصلہ

کے ٹی آر نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم انہیں سبق سیکھایں۔ انہوں نے کہا اسمبلی انتخابات میں 39 حلقوں پر کامیابی کے بعد رنجیت ریڈی نے فون کیا اور کہا کہ چلو یہ ٹھیک ہے ہم کو پہلے ہی پارلیمنٹ انتخابات کی تیاری کا آغاز کرنا چاہیے پہلی میٹنگ چیوڑلہ میں منعقد کریں گے اور وہاں آپ لوگ مرے نام کو امیدوارکے طور پر اعلان کریں میں کام شروع کر دوں گا ہم کو چیوڑلہ میں جیت کر دکھانا ہے۔

پارٹی سب کو تلنگانہ بھون طلب کرتے ہوئے میٹنگ کا اہتمام کرے جس کے بعد ہم نے تمام حلقوں میں کارکنوں کے اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے تمام حلقوں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ رنجیت ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ہی چیوڑلہ سے بی آر یس امیدوار ہیں۔

ہم رنجیت ریڈی کے ساتھ چیوڑلہ اور پرگی کا دورہ کیا۔ پٹنم مہیندر ریڈی منا گوڈا میں کار میں سوار ہوئے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جب ہم تینوں ایک ساتھ جا رہے تھے میں نے مہیندر ریڈی سے کہا کہ آپ کے بارے میں افواہیں چل رہی ہیں۔ دونوں نے پرگی اورچیوڈلہ کے جلسہ میں مجھ سے زیادہ کانگریس پارٹی کی توہین کی۔ پرگی میں چار پانچ ہزار لوگ اجلاس میں شریک تھے۔

میں نے پٹنم مہیندر ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ ان حامیوں کے سامنے کہیں جو میں نے کار میں سفر کے دوران کہا تھا۔ میرے کانگریس میں شامل ہونے کی افواہیں ہیں۔ مہندر ریڈی نے کہا کہ ایسی افواہیں صرف ان کے خلاف ہی نہیں بلکہ رنجیت ریڈی کے متعلق اڑائی جا رہی ہیں اور دونوں نے سر جھکا لیا۔ دونوں نے ایسی اداکاری کی کہ ان کے سامنے آسکر ایوارڈ بھی پھیکا پڑ گیا۔

کے ٹی آر نے کہا کہ 15 دن کے بعد کانگریس کے امیدواروں کے طور پر ان کے نام کا اعلان کیا گیا۔ حالانکہ رنجیت ریڈی 2018 میں ایک نیا چہرہ تھے، آپ سب نے انہیں آشیرواد دیا اور جیت گئے۔ آج رنجیت ریڈی نے دھوکہ دیا۔ اگر کوئی باہر والا دھوکہ دے تو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ رنجیت ریڈی نے کانگریس میں اُس روز شامل ہو گئے جس دن کویتا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کیا ہمیں ایسا کرنا چاہیے؟۔

کے ٹی آر نے کہا سیاست میں کسی کی طاقت مستقل نہیں ہوتی۔ جب اقتدار جاتا ہے تو چند قائدین اپنے فائدے کے لیے غداری کرتے ہیں۔ کے ٹی آر نے واضح کیا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور ان غداروں کو شکست سے دو چار کریں۔ کے ٹی آر نے کہا بزرگ کہتے ہیں کہ خدا بھی گھر کے چور کو نہیں پکڑ سکتا۔ ہم نے دونوں پرا عتبار کیا اور ہم کومنہ کی کھانی پڑی اب ہم نے سبق سیکھ لیا ہے اور دونوں قائدین کو شکست کا مزہ چکھایا جایگا۔

انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انکا یہ دعویٰ کرنا شرمناک ہے کہ انہوں نے کے سی آر کی طرف سے دی گئی ملازمتوں کا سہرا کانگریس کے سر جاتا ہے۔ انکی کوشش صرف اتنی تھی کہ ایل بی اسٹیڈیم میں کاغذات تقرری دے کر کے سی آر کو برا بھلا بولا جائے۔