بھارت

قومی اہمیت کی حامل کئی یادگاریں لاپتہ : حکومت

ہندوستان کی 50یادگاریں لاپتہ ہوگئی ہیں۔یہ بات وزارت ثقافت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

نئی دہلی: ہندوستان کی 50یادگاریں لاپتہ ہوگئی ہیں۔یہ بات وزارت ثقافت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی سروے، آثارِ قدیمہ کو مزید مہلت
ماں بیٹی اور بیٹا لاپتا
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا

وزارت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اہمیت کی حامل کئی یادگاریں لاپتہ ہوگئی ہیں۔جس پر مرکزی حکومت کی جانب سے تحفظ کے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ 8دسمبر کو وزارت کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی 3693یادگاروں کا مرکزی حکومت کی جانب سے تحفظ کیا جاتا ہے لیکن کئی علاقوں میں تعمیراتی کام اور تیزی سے جاری شہریان کے عمل کی وجہ سے ان 50یادگاروں کا کوئی پتہ نہیں چل رہاہے۔

مناسب طورپر دیکھ بھال بھی نہیں کی جارہی تھی۔ پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو اس سلسلہ میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ذخائر آب اور ڈیمس کی تعمیر کی وجہ سے بھی ان یادگاروں کا پتہ لگانا مشکل ہوگیا ہے۔اس کے علاوہ گھنے جنگلات میں بھی ایسی یادگاریں ہیں جن کا فی الحال پتہ نہیں چل رہاہے۔

مناسب محل وقوع معلوم نہ ہونے کی وجہ سے بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔کمیٹی نے کلچرسکریٹری گوئند موہن، اے ایس آئی ڈائرکٹر جنرل وی وی ودیاوتی کے پیش کردہ خیالات کی سماعت کی۔اس کے علاوہ دوسرے عہدیداروں اور ایجنسی کے ذمہ داروں نے بھی 18مئی 2022کو توجہ مبذول کروائی۔یہ بات رپورٹ بتائی گئی ہے۔

لاپتہ یادگاروں میں اترپردیش کی11 یادگاریں شامل ہیں جبکہ دہلی اور ہریانہ کی یادگاریں بھی لاپتہ ہوگئی ہیں۔یادگاروں میں آسام،مغربی بنگال، اروناچل پردیش اور اترکھنڈ شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ذخائر آب یا ڈیمس کی وجہ بھی یہ یادگاریں پانی میں آگئی ہیں۔2013میں کمٹرورل اینڈ آڈیٹر جنرل نے 92یادگاروں کے لاپتہ ہونے کا اعلان کیا تھا جوکہ آزادی کے بعد سے اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔