حیدرآباد

موسمی امراض کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ، عوام چوکس رہے

خاص طورپر شہرحیدرآباد میں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔ ریاستی دارالحکومت میں اب تک تقریبا 13000ڈینگی کے تشخیصی معائنے کئے گئے جن میں تقریبا 1500مثبت پائے گئے اور مثبت شرح 12فیصد درج کی گئی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں موسمی امراض کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ خاص طور پر ڈینگی کی وباسے کئی افراد متاثر ہیں۔ عام فلو، ملیریا اور ٹائیفائیڈ کے معاملات میں بھی اضافہ درج کیاجارہا ہے۔ مکانات، اسکولس، دفاترمیں مچھروں کے افزائش کے مقامات کے سبب مچھروں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کے نتیجہ میں ڈینگی کے متاثرین کی تعداد میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔

ریاست میں ڈینگی کے تقریبا تین ہزار معاملات درج کئے جاچکے ہیں۔خاص طورپر شہرحیدرآباد میں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔ریاستی دارالحکومت میں اب تک تقریبا 13000ڈینگی کے تشخیصی معائنے کئے گئے جن میں تقریبا 1500مثبت پائے گئے اور مثبت شرح 12فیصد درج کی گئی ہے۔

رنگاریڈی، میڑچل سمیت، کھمم، کریم نگر،سنگاریڈی، عادل آباد اضلاع میں ڈینگی کا زیادہ اثر دیکھاجارہا ہے۔ساتھ ہی موسمی وبا کے معاملات بھی زیادہ درج کئے جارہے ہیں۔ ہر گھر میں ایک فرد بخار سے متاثر دیکھاجارہا ہے۔ڈاکٹرشنکرسپرنٹنڈنٹ فیور اسپتال حیدرآباد نے کہاکہ تقریبا 40تا60فیصد وائرل فیور کے معاملات دیکھے جارہے ہیں۔

 ان میں کئی چھوٹے بچے، ضعیف افراد شامل ہیں۔بیشتر متاثرین بخار، بدن درد،گلے میں درد،جلد پر دھبے جیسی علامات سے اسپتال سے آوٹ پیشنٹ کے طورپر رجوع ہورہے ہیں۔ حیدرآباد کے گاندھی، فیور اسپتالوں میں بخار کے متاثرین کی تعداد کافی زیادہ دیکھی جارہی ہے۔فیوراسپتال کے آوٹ پیشنٹ شعبہ سے روزانہ ایک ہزارافرادرجوع ہورہے ہیں۔

بعض میں ڈینگی کی بھی علامات دیکھی جارہی ہیں۔اس کی علامات میں شدید بخار، شدید سرکادرد،جسم میں درد،جوڑوں میں درد،جسم پر دھبے،گلے میں درد اورالٹیاں شامل ہیں۔ایسی علامات کے ساتھ کئی افراد فیور اسپتال سے رجوع ہورہے ہیں۔

اچھی بات یہ ہے کہ کسی کے بھی پلیٹ لیٹس کم نہیں ہورہے ہیں۔چھوٹے بچوں میں ڈینگی کی علامات کافی زیادہ دیکھی جارہی ہیں۔کسی گھر میں چار بچے ہیں تو ان میں ایک بخارسے متاثرہورہا ہے۔اس سے دیگر تمام بچے بخار سے متاثرہورہے ہیں۔گذشتہ ماہ فیور اسپتال میں تقریبا170افراد ڈینگی سے متاثر تھے تاہم موجودہ طورپرتقریبا 40افراد ڈینگی متاثرہیں۔

بقیہ 120بخار متاثرین بھی اسپتال میں زیرعلاج ہیں جس پر اسپتال میں بخارمتاثرین کے لئے الاٹ کردہ وارڈ کے تمام بستر مریضوں سے پُرہونے کے بعد دیگر وارڈس میں بھی ایسے متاثرین کا علاج کیاجارہا ہے۔چھوٹے بچے ڈینگی سے زیادہ متاثرہورہے ہیں۔شہرحیدرآبادکے بچوں کے مشہور نیلوفر اسپتال سے اس مرض سے متاثرہونے والے بچوں کی بڑی تعداد رجوع ہورہی ہے۔

گاندھی اسپتال میں فی الحال فیوراوپی کے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ محکمہ صحت وطبابت کے عہدیداروں نے عوام سے خواہش کی ہے کہ وہ چوکسی اختیار کریں۔عہدیداروں نے گھروں کے اطراف صاف صفائی کو یقینی بنانے عوام پر زوردیا ہے۔

موسمی تبدیلی کے اثرات اور صاف صفائی کے ناقص انتظامات کے سبب ڈینگی کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔ متاثرہ افراد نے بتایا کہ گھر اور اطراف اور اکناف کے علاقوں کو صاف رکھنے کے مشورے دئیے جارہے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے۔

ڈاکٹرس کے مطابق موسمی امراض سے خاص طور پر چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اس کے لئے ان پر خاص توجہ دی جائے۔ بلدی عملہ کی جانب سے گھر گھر جا کر مچھروں کی افزائش کے مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔

عوام کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آگاہ کیا جا رہا ہے کہ پانی کے ذخائر نہ ہوں۔ کہا جاتا ہے کہ خالی جگہوں اور تعمیراتی جگہوں پر مچھروں کی افزائش زیادہ ہوتی ہے۔ان کی روک تھام کے لیے مائیکرو لیول ایکشن پلان کے ساتھ فیلڈ لیول پر آگاہی پیدا کی جا رہی ہے۔ ہر گھر پہنچ کر پانی ذخیرہ کرنے کی جگہوں اور مچھروں کی افزائش کے مقامات کی نشاندہی کی جارہی ہے۔

کالونیوں کے ساتھ ساتھ اپارٹمنٹ کے سیلارس، فنکشن ہالس اور اسکولوں کے علاقوں میں اینٹی لاروا سپرے کیا جا رہا ہے۔ مائیکرو لیول ایکشن پلان کے ایک حصے کے طور پر، ہر عملے کا رکن ایس ایم ایس، آڈیو اور ویڈیوز کے ذریعہ گھروں کے دروازوں پر پوسٹر چسپاں کر کے، مچھروں سے بچاؤ کے پمفلٹ تقسیم کر کے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔