شمالی بھارت

نالندہ کے ہندو خود کو غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں: گری راج سنگھ

نالندا اور سسرام اضلاع میں پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے آج یہاں کہا ہے کہ بندوق کی گولیاں لگنے کی وجہ نالندا میں 2افراد کی موت ہوگئی۔

پٹنہ: نالندا اور سسرام اضلاع میں پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے آج یہاں کہا ہے کہ بندوق کی گولیاں لگنے کی وجہ نالندا میں 2افراد کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ہندؤں کو مظالم اور زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔ وہ آیا پولیس کی فائرنگ سے یا پھر مسلمانوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ لیکن چیف منسٹر کہہ رہے ہیں کہ تشدد میں تیسری طاقت ملوث ہے۔

مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نالندا اور سسرام کے ہندو خود کو غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں۔ ہفتہ کی رات کو نالندا میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ لیکن فوری طور پر قابو پانے پولیس نہیں تھی۔

چیف منسٹر نتیش کمار کو چاہئے کہ وہ ہم کو بتائیں کہ آیا وہ مسلمانوں کے ہی چیف منسٹر ہیں؟ بہار میں بھی وہی راستہ اختیار کیا جارہا ہے جو کہ مغربی بنگال میں کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کو یہ علم نہیں ہے کہ رام نومی کے موقع پر ہر سال بہار میں جلوس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مکانات کے چھتوں پر پتھر اور اینٹ جمع کئے گئے لیکن ریاست کی انٹیلجنس نے توجہ نہیں دی۔

جس سے انٹیلجنس کی ناکامی اور ریاستی حکومت کی لاپرواہی کا اظہار ہوتا ہے۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے کہا ہے کہ بعض افراد کی منصوبہ بند سازش کی وجہ پرتشدد واقعات پیش آئے۔ مرکزی وزیر نے استفار کیا کہ پولیس نے ایسے سازیشیوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔

اس دوران جے ڈی-یو ایم ایل سی نیرج کمار نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ادعا کیا ہے کہ سسرام میں نافذ 144دفعہ فیک ہے۔ بی جے پی کی جانب سے ادعا کیا جارہا ہے کہ بی جے پی کے ارکان پر بم اندازی کی گئی میں بی جے پی سے یہ کہتا ہوں کے وہ ان افراد کے نام جاری کریں۔