دہلی

’منیش سسوڈیا اکسائز اسکام کے ماسٹر مائینڈ‘

بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج الزام عائد کیا کہ اکسائز اسکام منش سسوڈیا تک محدود نہیں ہے بلکہ چیف منسٹر دہلی ارویند کجریوال اور ان کے پنجاب ہم منصب بھگونت مان بھی اس میں شامل ہیں۔

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج الزام عائد کیا کہ اکسائز اسکام منش سسوڈیا تک محدود نہیں ہے بلکہ چیف منسٹر دہلی ارویند کجریوال اور ان کے پنجاب ہم منصب بھگونت مان بھی اس میں شامل ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے اس سلسلہ میں دہلی کی عدالت کے ریمارکس کا حوالہ دیا۔

انہوں نے عام آدمی پارٹی قائد سسوڈیا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جو ریمارکس کئے ہیں اس سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ آبکاری سے متعلق اسکام میں چیف منسٹر دہلی اور چیف منسٹر پنجاب کا بھی تعلق ہے۔ شہزاد پونا والا نے عدالت کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رشوت دی گئی ہے۔

عدالت کے آرڈر کو پڑھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متنازعہ شراب پالیسی میں بدعنوانیاں ہوئیں ہیں۔ تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے بھی بدعنوانیوں کا ادعا کیا ہے۔ شراب کے ایک ہول سیلر کو بتایا جاتا ہے کہ لائیسنس حوالے کرنے کیلئے مجبور کیا گیا تھا۔ اس مقصد کیلئے پنجاب کے محکمہ آبکاری کا استعمال کیا گیا ہے۔

بزنس مین کی حیثیت سے اس ریاست میں بھی اس کو دلچسپی تھی۔ بی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ اکسائز اسکام صرف منیش سسوڈیا تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ کجریوال اور مان بھی اس میں ملوث ہیں۔ مذکورہ اسکام سے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال اور بھگونت مان کے اس قدر کرپشن میں ملوث ہونے کا ثبوت مل گیا ہے۔

بی جے پی کے ترجمان نے یہ الزام عائد کیا۔ عدالت نے بادی النظری‘ کے علاوہ دوسرے امور کے تعلق سے بھی جائزہ لیا اور اس بات کا علم ہوا کہ منیش سسوڈیا نے 100کروڑ روپئے کی رشوت لی ہے۔ اکسائز اسکام میں کوئی ایک شخص ملوث نہیں ہے بلکہ اروند کجریوال اور بھگونت مان کا بھی اس سے تعلق ہے۔