حیدرآباد

نرملا سیتارمن کے بیان پر ہریش راؤ کا جوابی وار

ہریش راؤ نے مرکزی وزیر کے الزام کہ آیوشمان بھارت اسکیم میں تلنگانہ شامل نہیں ہے کو، جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر نرملا سیتارمن ثابت کرتی ہیں کہ تلنگانہ میں آیوشمان بھارت اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔ ریاست کے دورے پر آئی مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے ٹی آر ایس حکومت اور چیف منسٹر پر تنقیدوں کی بوچھار کردی۔ نرملا سیتا رمن کے حملہ پر ٹی آرایس قیادت کہاں خاموش رہنے والی تھی۔

 ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے بھی نرملا سیتا رمن اور مرکزی حکومت پر جوابی وار کیا۔ ہریش راؤ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قائدین اپنی حیثیت بھلا کربات کررہے ہیں۔ سطحی ذہنیت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیان کو بھی نظر انداز کررہے ہیں۔

ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی قائدین کے منہ سے سوائے جھوٹ کے کچھ نہیں نکلتا۔ انتہائی سطحی سیاست پر اتر آئے ہیں۔ جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔ انتہائی شرم کی بات ہے کہ غریب افراد کو فراہم کیا جارہا چاول کو مرکز کا کارنامہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ہریش راؤ نے کہا کہ ملک کی معیشت کو استحکام فراہم کرنے والی پانچ ریاستوں میں تلنگانہ بھی ایک ہے۔ ایسی ریاست کے متعلق غلط بیان دینا افسوسناک ہے۔

 انہوں نے مرکزی وزیر کے الزام کہ آیوشمان بھارت اسکیم میں تلنگانہ شامل نہیں ہے کو، جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر نرملا سیتارمن ثابت کرتی ہیں کہ تلنگانہ میں آیوشمان بھارت اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔

 اگر وہ ثابت نہ کرسکیں تو کیا نرملا سیتا رمن استعفیٰ دیں گی؟۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز نرملا سیتا رمن نے کہا تھا کہ فاضل بجٹ کی حامل ریاست کو کے سی آر نے مقروض کردیا۔

تلنگانہ میں ہر نومولود کے سرپر1.25لاکھ روپے کا قرض ہے ہریش راؤ نے آج توپران میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی قائدین پر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا۔