جرائم و حادثاتحیدرآباد

ٹراویل ایجنٹس کی دھوکہ بازیاں عروج پر

راویل ایجنٹس بھولے بھالے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔پولیس تماشہ بین بنی ہوئی ہے۔ شکایت کے باوجودٹراویل ایجنٹس کے خلاف مبینہ طورپر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے کبھی بیرونی ممالک بھیجنے کے نام پر توکبھی حج وعمرہ کے نام پر بھاری رقومات لے کر ایجنٹس فرار ہورہے ہیں۔

حیدرآباد: ٹراویل ایجنٹس بھولے بھالے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔پولیس تماشہ بین بنی ہوئی ہے۔ شکایت کے باوجودٹراویل ایجنٹس کے خلاف مبینہ طورپر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے کبھی بیرونی ممالک بھیجنے کے نام پر توکبھی حج وعمرہ کے نام پر بھاری رقومات لے کر ایجنٹس فرار ہورہے ہیں۔

پولیس رسمی طورپرانہیں گرفتار کرتی ہے لیکن رقم برآمدکرنے سے قاصر رہتی ہے۔ تعجب کی بات ہے کہ آئے دن کئی قسم کے واقعات ہورہے ہیں۔پولیس کی خاموشی معنیٰ خیز ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ کوئی ٹراویل ایجنٹس کسی کا پیسہ غبن کرلیاتو پولیس کوچاہئے کہ اس کے آفس کوسیل کردے اور ایجنٹس کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت کارروائی کرناچاہئے۔ سادہ لوح عوام اپنی محنت سے کمائی ہوئی رقم بیرون ممالک یاحج وعمرہ جانے کے لئے ایجنٹس کے حوالے کرتے ہیں مگریہ ٹراویل ایجنٹس آسانی سے رقم غبن کرلیتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ لکڑی کاپل علاقہ میں پیش آیا۔ ریان وینرس ایک ٹراویل ایجنٹ ہے۔ اس ایجنٹ کے پاس پونامہاراشٹرا کی رہنے والی سروت وارثی نامی لڑکی بیرون ملک جانے کے لئے 4لاکھ روپے ایجنٹ کوادا کی۔ٹراویل ایجنٹ نے لڑکی کے ساتھ دھوکا کردیا۔

جب لڑکی اپنی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا توپہلے تو لڑکی کوآج آؤاورکل آؤ کہے گھومانے لگا بعد ازاں لڑکی کو ٹراویل ایجنٹ نے ایک لاکھ روپیہ کاچک دیا لیکن جس اکاؤنٹ کا چک دیا تھا وہ اکاؤنٹ پہلے ہی ضبط ہوچکا تھا۔ سروت وارثی نے اس دھوکادہی کے سلسلہ میں 27 اگست کوسیف آباد پولیس میں ٹراویل ایجنٹ کے خلاف شکایت درج کروائی۔

سیف آباد پولیس نے کرائم 351/2023 میں دفعات 420 اور 417 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ٹراویل ایجنٹ کی جانب سے بیرون ملک میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دیاتھا۔ اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی گرفتاری ہوئی اورنہ ہی ٹراویل ایجنٹ کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی۔ اس طرح کے واقعات شہر میں بہت زیادہ ہورہے ہیں۔

سٹی کمشنر پولیس سی وی آنند کوچاہئے کہ فوری ٹراویل ایجنٹس کے خلاف سخت کارروائی کریں۔غریب عوام طلائی زیورات فروخت کرکے یاپھر قرض لے کر پیسہ لاتے ہیں۔عوام کا اس طرح ٹراویل ایجنٹس نقصان کرتے رہیں گے توعوام کس طرح برداشت کرسکیں گے۔

عوام ایک امید کے ساتھ ٹراویل ایجنٹس کے پاس جاتے ہیں کہ وہ انہیں ملازمت پر بیرون ملک بھیجیں گے تو ان کی زندگی بن جائے گی مگر یہاں معاملہ ہی الٹا ہورہاہے۔کمشنر پولیس کو چاہئے کہ ٹراویل ایجنٹس کے خلاف ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دیں اور ضروری کارروائی کریں۔