حیدرآباد

پرانا شہر میں رائے دہی کی رفتار انتہائی سست

پرانا شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں پرامن طور پر رائے دہی کا سلسلہ جاری ہے تاہم رائے دہی کی رفتار انتہائی سست ہے۔ 3بجے سہ پہر تک مجموعی طور پر25 تا30 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔

حیدرآباد: پرانا شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں پرامن طور پر رائے دہی کا سلسلہ جاری ہے تاہم رائے دہی کی رفتار انتہائی سست ہے۔ 3بجے سہ پہر تک مجموعی طور پر25 تا30 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
ساوتھ زون کے مختلف مقامات پر قمار بازی اور سٹہ عروج پر!
حیدرآباد میں مختلف مقامات پرجوئے خانوں کاچلن!
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

رائے دہی کے پیش نظر شہر میں دکانات، ہوٹلیں، بازار،سینما تھیٹرس، شورومس، مالس اور دیگر کاروباری ادارے بینکس، مکمل طور پر بند رکھے گئے۔ آج صبح7بجے سے رائے دہی کے آغاز پر پولنگ بوتھس پر لوگ آہستہ آہستہ پہنچنا شروع ہوگئے۔

تاہم رائے دہی کی رفتار میں کوئی تیزی نہیں آئی۔ پولنگ بوتھ پر پہلے طویل قطار یں دیکھی جاتی تھیں تاہم اس بار ووٹروں کی تعداد زیادہ نہ ہونے سے لوگ آسانی سے اپنا ووٹ استعمال کرکے واپس ہورہے تھے۔

پرانا شہر م یں آئی ٹی آئی کے پولنگ بوتھ پر 1300 ووٹر ہیں جہاں 2بجے دن تک صرف300 ووٹ ڈالے گئے۔ بوائز ٹاؤن اسکول کے بوتھ پر2بجے تک صرف250 ووٹ ڈالے گئے، اس طرح بارکس کے ایک پولنگ بوتھ پر جہاں 1200 ووٹ ہیں 3بجے سہ پہر تک 350 ووٹ ڈالے گئے۔

ہر طرف عوام میں جوش وخروش کی کمی نظر آرہی تھی۔ پرنا شہر کے فلک نما کالج کے احاطہ میں جہاں کئی پولنگ بوتھس ہیں رائے دہندوں کی تعداد میں 2بجے دن سے اضافہ دیکھا گیا۔

مجموعی طور پر 3 بجے سہ پہر تک رائے دہی کی رفتار انتہائی سست رہی اور رائے دہی کا تناسب تشوش کا باعث تھا۔ حسینی علم کے علاقہ میں مقامی پارٹی کے کارکن صبح ہی سے گھروں پر جاکر رائے دہندوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہے تھے۔