مذہب

پوجا پاٹ کے لئے مجبوری میں چندہ دینا

ایسی صورت میں غیر مسلم بھائیوں کو سمجھانا چاہئے کہ ہم آپ کے جذبات کا احترام کرتے ہیں ؛ لیکن چوںکہ ہمارے مذہب میں مشرکانہ عمل کی اجازت نہیں ہے اور اس میں تعاون کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ؛

سوال:- بہت ساری بستیاں یا علاقے ایسے ہیں ، جہاں مسلمانوں کے محض چند گھر ہیں ، ہندوؤں کے تہوار کے موقع پر مسلمانوں سے بھی چندہ کے لئے کہا جاتا ہے تو کیا دفع شر کے لئے چندہ دیا جاسکتا ہے ؛ جب کہ چندہ دینے والا پوجا پاٹ میں شریک نہیں ہوتا ۔ (محمد مصطفی ، مغلپورہ)

جواب :- ایسی صورت میں غیر مسلم بھائیوں کو سمجھانا چاہئے کہ ہم آپ کے جذبات کا احترام کرتے ہیں ؛ لیکن چوںکہ ہمارے مذہب میں مشرکانہ عمل کی اجازت نہیں ہے اور اس میں تعاون کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ؛

اس لئے آپ ہم سے اصرار نہ کریں ، ہاں ، اگر کوئی سماجی کام ہو تو بتائیں ، ہم اس میں مدد کریں گے ، براہ راست پوجا کے سلسلہ میں چندہ دینا جائز نہیں ہے ؛

البتہ اگر شر کا اندیشہ ہو تو دفع فتنہ کے لئے یہ کہہ کر دے دیا جائے کہ اسے مساکین وغرباء پر خرچ کردیں ، اس کی گنجائش ہے :

وأھل الذمۃ فی حکم الھبۃ بمنزلۃ المسلمین۔ ( فتاویٰ ہندیہ : ۴؍۴۰۵)