تلنگانہ

کووڈ۔19انفیکشن علاقائی مرض بن جائے گا : مشہور سائنسداں

سائنسدانو ں میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ کووڈ 19 وبائی مرض نہیں رہا بلکہ یہ وباء ایک مقامی بیماری کی موجودرہے گی عام سردی‘ نزلہ‘زکام کی طرح کووڈ کا انفیکشن معمولی رہے گا اور بتدریج یہ وائرس ختم ہوجائے گا۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ اور مابقی ملک میں کووڈ19 کے انفیکشن کی شدت کم ہوتے ہوئے یہ وبا اب ایک علاقائی مرض میں تبدیوتاجارہا ہے۔

کووڈ کی گزشتہ تین لہروں کے برعکس‘چوتھی لہر میں وباء کی شدت انتہائی کم رہیں اور مستقبل میں بھی یہ وباء ایک علاقائی مرض یا کسی معمولی فلو کی برقراررہے گی جونہ پھلے گی اور اس کا انفیکشن معمولی نقصان دہ ثابت ہوگا یعنی بہت ہی کم تعداد میں اموات ہوسکتی ہیں۔

سابق ڈائرکٹر و سی سی ایم بی کے مشہور سائسنداں ڈاکٹر سی ایچ موہن راؤ نے یہ بات کہی۔سنٹر فار سیلولس اینڈ مالیکیولس بیالوجی (سی سی ایم پی) کے سائنسداں ڈاکٹر سی ایچ موہن راؤ نے کہا کہ اومیکران اوراس کے ذیلی اقسام‘ بدستور برقرار رہیں گے اور ایک ایک علاقہ کے عوام ان کے انفیکشن سے متاثرہوتے رہیں گے۔

تاہم پہلی تین لہروں کی طرح آئندہ اس کا انفیکشن شدید نہیں رہے گا۔ مریضوں کو دواخانوں میں شریک کرانے کی نوبت نہیں آئے گی اورنہ بڑے پیمانے پر اموات ہوگی جبکہ ابتدائی تین لہروں کے دوران کووڈانفیکشن کی نوعیت شدید تھی۔

ہزاروں مریضوں کو شریک دواخانہ کرانے کے ساتھ بے شمار مریض اپنی جان کی بازی ہار چکے تھے۔ ڈاکٹرراؤ نے مزید کہاکہ سائنسدانو ں میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ کووڈ 19 وبائی مرض نہیں رہا بلکہ یہ وباء ایک مقامی بیماری کی موجودرہے گی عام سردی‘ نزلہ‘زکام کی طرح کووڈ کا انفیکشن معمولی رہے گا اور بتدریج یہ وائرس ختم ہوجائے گا۔

کورونا وائرس‘نزلہ‘زکام اورسردی کی طرح برقرار رہے گا اوریہ وائرس ہماری زندگی کاحصہ رہے گا۔