گورنر کی مداخلت سے عثمانیہ یونیورسٹی ٹاپر کو گولڈ میڈل
گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن کی مداخلت سے عثمانیہ یونیورسٹی کی ایم ایس سی جینٹکس ٹاپر وشنووچانا مورا پکا گو گولڈ میڈل ملے گا۔
حیدرآباد: گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن کی مداخلت سے عثمانیہ یونیورسٹی کی ایم ایس سی جینٹکس ٹاپر وشنووچانا مورا پکا گو گولڈ میڈل ملے گا۔
طالبہ وشنو وچانا کی اپیل پر گورنر نے ویکسین بنانے والی بڑی کمپنی بھارت بائیو ٹیکس سے ربط کیا جس کے بعد اس کمپنی نے ایم ایس سی جینٹکس ٹاپر کو گولڈ میڈل کے لیے اسپانسر کیا۔
وشنووچانا کو عثمانیہ یونیورسٹی کے کانوکیشن میں جو 31 اکتوبر کو مقرر ہے‘ گولڈ میڈل عطا کیاجائے گا۔ ایک اعلامیہ میں راج بھون نے یہ بات بتائی۔
قبل ازیں ٹاپر نے بتایاتھا کہ اسپانسر نہ ملنے کی وجہ سے انہیں گولڈ میڈل سے محروم کردیاگیا اور انہیں کانوکیشن میں بھی شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
طالبہ کی اپیل پر گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن نے بھارت بائیو ٹیک کے اگزیکٹیو چیرمین کرشنا یلا اور منیجنگ ڈائرکٹر سچرتا یلا سے ربط پیدا کیا۔
ان دونوں نے جینٹکس ٹاپر کے گولڈ میڈل کے لیے اسپانسر کا پیشکش کیا جس پر گورنر نے کرشنا یلا اور سچرتا یلا سے ان کی اپیل پر فوری مثبت رد عمل کے پر اظہار تشکر کیا۔
قبل ازیں طالبہ نے گورنر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہیں گولڈ میڈل سے محروم کرنے پر مایوسی کااظہار کیاتھا اور گورنر سے اس بارے میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔