گیان واپی کیس، خاتون درخواست گزار کا ہراسانی کا الزام
گیان واپسی۔ شرنگار گوری کامپلکس کیس کی اصل درخواست گزار نے اپنی ساتھی درخواست گزاروں پر اسے ہراساں کرنے اور اسے بدنام کرنے جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ”آسان موت“ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔
وارانسی: گیان واپسی۔ شرنگار گوری کامپلکس کیس کی اصل درخواست گزار نے اپنی ساتھی درخواست گزاروں پر اسے ہراساں کرنے اور اسے بدنام کرنے جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ”آسان موت“ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔
راکھی سنگھ نے کہا کہ کیس سے اس کی دستبرداری کے دعوے جھوٹے ہیں۔ کیس کی ہندو درخواست گزاروں کے وکیل ہری شنکر جین نے تاہم راکھی سنگھ کے الزاما ت کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا۔
صدرجمہوریہ مرمو کو اپنے مکتوب میں راکھی سنگھ نے کہا کہ میں آپ سے آسان موت کی اجازت دینے اور اس اذیت اور تکلیف سے نجات حاصل کرنے میں مدد کرنے کی درخواست کرتی ہوں تا کہ مجھے سکون ملے اور میں ابدی نیند سوسکوں۔“
اس نے یہ بھی کہا کہ وہ جواب کا 9جون کی صبح9بجے تک انتظار کرے گی اور اس کے بعد وہ اپنا خود کا فیصلہ کرے گی۔ راکھی سنگھ اور دیگر چار ہندوخواتین نے اگست2021ء میں وارانسی کے سیول جج کی عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے گیان واپی مسجد کامپلکس میں ما ں شرنگار گوری کی روز انہ پوجا کرنے کا حق طلب کیا۔
میری چار ساتھیوں بشمول لکشمی دیوی، سیتا راہو منجو ویاس، ریکھا پاٹھک‘ وکیل ہری شنکر جین، ان کا لڑکااو روکیل وشنو شنکر جین اور ان کے چند ساتھی مجھے اور میرے انکل اور آنٹی جتیندر سنگھ ویسین اور کرن سنگھ کو بدنام کرنے مئی 2022سے چھوٹا پروپیگنڈا کررہے ہیں۔
اس نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ میں نے یا میرے انکل جتیندر سنگھ ویسین نے کیس سے دستبرداری کے تعلق سے کوئی بیان یا اطلاع نہیں دی وہ جھوٹا دعویٰ کررہے ہیں کہ میں کیس سے دستبردار ہورہی ہوں۔ جس سے ہندو سماج کی طرف سے مجھ پر ذہنی دباؤ ہے اور وہ مجھے فرقہ کی ”غدار“ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چار خواتین نے کیس کو ”برباد“ کردیا اور ان کی وجہ سے مندر میں پوجا کی ہماری کوششیں رائیگاں چلی گئیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اسے اس سے تکلیف اور ٹھیس پہنچی ہے۔
ہری شنکر نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے بے بنیاد الزامات پر ردعمل ظاہر کرکے اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ مقدمہ فی الحال وارانسی کی ضلع عدالت میں زیردوراں ہے۔
وسائل کی کمی اور ہراسانی کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ہفتہ ویسین نے اعلان کیا تھا کہ وہ اور ان کے ارکان خاندان‘ گیان واپسی مسجد کامپلکس سے متعلق تمام مقدمات سے خود کو الگ کررہے ہیں۔