شمالی بھارت

ہماچل پردیش میں 1.36 لاکھ ملازمین کیلئے پرانی پنشن اسکیم بحال

ہماچل پردیش میں صرف ایک ماہ پرانی کانگریس حکومت نے جمعہ کے دن اپنا ایک اہم انتخابی وعدہ پورا کردیا۔

شملہ: ہماچل پردیش میں صرف ایک ماہ پرانی کانگریس حکومت نے جمعہ کے دن اپنا ایک اہم انتخابی وعدہ پورا کردیا۔

متعلقہ خبریں
موڑتاڑ میں بی آر ایس کا راستہ روکو احتجاج
اردو یونیورسٹی میں فاصلاتی تعلیم کے مسائل حل کرنے کا تیقن: رجسٹرار
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام
رود موسیٰ کے متاثرین کے ساتھ انصاف ہوگا، وزیر پونم پربھاکر کی یقین دہانی
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی

کابینہ نے اپنے پہلے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) کے تحت تمام سرکاری ملازمین کو اولڈ پنشن اسکیم(او پی ایس) دی جائے۔

اس نے راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اس کے زیراقتدار ریاستوں کے طرز پر یہ اقدام کیا ہے۔ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اس سے تقریباً 1 لاکھ 36 ہزار این پی ایس ملازمین کو فائدہ پہنچے گا۔ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ تمام انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کے روڈ میاپ کو قطعیت دینے کابینی سب کمیٹی تشکیل دی جائے۔

کانگریس نے پہاڑی ریاست میں نوکریوں کے ایک لاکھ مواقع پیدا کرنے اور 18 تا 60 سال کی تمام عورتوں کو 1500 روپے دینے کا وعدہ کیا۔

چیف منسٹر سکھویندر سنگھ سکھو کی صدارت میں کابینہ نے متفقہ قرارداد منظور کی اورریاستی عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کانگریس کی پالیسیوں اور پروگرامس پر بھروسہ جتایا۔ پارٹی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا گیا۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ پارٹی کے انتخابی منشور کو حکومت اور تمام وزارتوں کے لئے پالیسی دستاویز کے طورپر اپنایا جائے۔ محکموں کے سکریٹریز اور سربراہ اسے روبہ عمل لائیں گے۔