مہاراشٹرا

وقف بورڈ کو 10 کروڑ کا فنڈ، وشواہندوپریشد کے پیٹ میں درد!

وی ایچ پی کے مہاراشٹر گوا ریاستی جنرل سکریٹری گووند شینڈے نے کہا کہ وی ایچ پی کے رہنما اس سلسلے میں جلد ہی گورنر اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے

ممبئی: وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے وقف بورڈ کو 10 کروڑ روپے کا فنڈ دینے کے مہاراشٹر حکومت کے فیصلے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ خبریں
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
معین علی دوبارہ ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوش
شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور وقف بورڈ کی درخواستوں کی یکسوئی

وی ایچ پی کے مہاراشٹر گوا ریاستی جنرل سکریٹری گووند شینڈے نے کہا کہ وی ایچ پی کے رہنما اس سلسلے میں جلد ہی گورنر اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے۔ اگر اب بھی معاملات ٹھیک نہیں ہوئے تو وی ایچ پی سڑکوں پر اترے گی اور ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی۔

وی ایچ پی لیڈر گووند شینڈے نے کہا کہ ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ انتہائی افسوس ناک ہے اور اگر ہندوتوا کی وراثت کو آگے بڑھانے والی حکومت ایسی کارروائی کرنے والی ہے تو عوام کے سامنے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا انہیں ہندوتوا کا وارث کہا جا سکتا ہے؟

 مجھے ہندوتوا جانا چاہیے یا نہیں؟ شینڈے نے یہ بھی کہا، "حکومت میں منصوبہ بندی کون کرتا ہے۔ اگر اقتدار میں پارٹی ہی منصوبہ بناتی ہے تو وقف بورڈ کو پیسہ دینے کی کیا ضرورت ہے جس کے پاس کروڑوں روپے کی جائیدادیں ہیں؟

انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی تشکیل خود غیر قانونی ہے۔ کانگریس نے مسلمانوں کی خوشنودی کی پالیسی کی بنیاد پر وقف بورڈ قائم کیا تھا۔ اب بھی مہاراشٹر حکومت نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے وقف بورڈ کو 10 کروڑ روپے دیے ہیں۔ ہندو سماج کب تک یہ سب برداشت کرے گا؟

حکومت پر الزام لگاتے ہوئے وی ایچ پی نے کہا کہ حکومت ہندو مندروں کو ضبط کرتی ہے اور وہاں موجود رقم کا غلط استعمال کرتی ہے اور وہ رقم وقف بورڈ کو دیتی ہے۔ جب ہندو برادری ہندو مندر کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے تو اس کو بھی نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

a3w
a3w