سوشیل میڈیامذہبنکاح

نادرست نکاح میں اولاد کی دعاء

یہودی یا عیسائی کے سوا ء کسی اور غیر مسلم عورت سے اگر مسلمان نکاح کرے تو نکاح منعقد نہیں ہوتا۔

سوال:-ایک مسلمان نے کسی غیر مسلم عورت سے جو ہنوز اپنے مذہب پر قائم ہے ،نکاح کیاہے،ایسی صورت میں کیا کوئی عالم یا بزرگ اس جوڑے کے لیے اولاد کی دعاء کرسکتاہے؟ (محمد شوکت علی، چھتہ بازار)

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

جواب:- یہودی یا عیسائی کے سوا ء کسی اور غیر مسلم عورت سے اگر مسلمان نکاح کرے تو نکاح منعقد نہیں ہوتا،

اس لیے اولا تو اگر کوئی مسلمان اس فعل کا مرتکب ہو تو اسے سمجھاناچاہئے کہ وہ مستقل اور مسلسل گناہ میں مبتلا ء ہے،

یا تواس عورت کو اسلام قبول کرائے، اور دوبارہ شرعی طریقہ پر نکاح کرے ،یا اس سے ترک تعلق کرے ،اس کے لیے اولاد کی دعاء کرنا درست نہیں؛

کیونکہ یہ ایک گناہ میں اضافہ اور تقویت کی دعاء ہے،اور ایسی باتوں کی دعاء کرنادرست نہیں جو گناہ کی ہوں۔