یوروپ

ترکی میں 35 ہزار غیر قانونی تارکین وطن گرفتار، 16 ہزار سے زائد ملک بدر

ترک صدر رجب طیب اردگان ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم کے نتیجے میں ترک شہری جلد ہی تبدیلیاں محسوس کریں گے۔

انقرہ: ترکی میں گزشتہ دو ماہ کے دوران 35,000 سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے 16,000 سے زیادہ کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
ترکیہ کا فیصلہ فلسطینی عوام کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: حماس
ترکیہ کے بلدی انتخابات میں صدر اردغان کو بدترین شکست
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار
استنبول میں ایک اور زلزلہ کا امکان: ماہرین

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے یہ اطلاع اے ہیبر کے نشریاتی ادارے کے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں دی۔

مسٹر یرلیکایا نے بتایا کہ گزشتہ دو مہینوں میں چھاپوں کی کارروائیوں میں 35,797 غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ان میں سے 16,018 تارکین وطن کو ملک بدر کیا گیا اور 19,502 کے لیے ملک بدری کے مراکز میں ضروری طریقہ کارمکمل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک تجربے کے طور پر استنبول میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کے نو موبائل سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں سے فوری طور پر کسی تارکین وطن کے بائیو میٹرکس اور ملک میں نقل مکانی کی صورتحال کی جانچ کرنا ممکن ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردگان ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم کے نتیجے میں ترک شہری جلد ہی تبدیلیاں محسوس کریں گے۔

a3w
a3w