شمالی بھارت

طوفان بپر جوائے، گجرات میں 47000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا

لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کا کام تاحال جاری ہے اور آج شام تک یہ کام سو فیصد مکمل کر لیا جائے گا۔

گاندھی نگر: گجرات کے ریلیف کمشنر آلوک کمار پانڈے نے چہارشنبہ کو کہا کہ طوفان سے متاثر ہونے والے اضلاع میں اب تک 47,000 سے زیادہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ جانے سے نہ گھبرائیں: چندر چوڑ
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
گجرات کی 25 سیٹوں پر انتخابی مہم کا شور ختم
فلائی اوور پر رکی ہوئی بس کو ٹکر، 12 ہلاک۔ پی ایم فنڈ سے امداد کا اعلان(ویڈیو)
لیو اِن ریلیشن شپ: نیپالی خاتون کا بے دردانہ قتل

ریاست کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے آج گاندھی نگر میں اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تاکہ ‘بیپرجوئے’ طوفان کے خلاف انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے کام کے بارے میں دریافت کیا جا سکے۔

اس میٹنگ میں چیف سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں انہوں نے طوفان کے باعث ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کی تیاریوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ضروری تجاویز دیں۔

میٹنگ میں موسم کی صورتحال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے مرکزی محکمہ موسمیات کی علاقائی ڈائریکٹر موہنتی نے کہا کہ 15 جون کو شمالی گجرات کے بناسکانٹھا، سابر کانٹھا، پاٹن جیسے اضلاع میں بارش ہونے کی امید ہے۔

اس جائزہ میٹنگ میں معلومات دیتے ہوئے مسٹر پانڈے نے کہا کہ ریاستی حکومت بچاؤ اور راحت کے کاموں کے لیے پوری طرح تیار ہے تاکہ ممکنہ طوفان سے کوئی جانی نقصان نہ ہو۔ ریاستی حکومت کی طرف سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے کام پر زور دیتے ہوئے اب تک 47 ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کا کام تاحال جاری ہے اور آج شام تک یہ کام سو فیصد مکمل کر لیا جائے گا۔

مزید معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک 4462 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جن میں جوناگڑھ ضلع میں 4462، کچھ میں 17739، جام نگر میں 8542، پوربندر میں 3469، دوارکا میں 4863، گر سومناتھ میں 1605، موربی میں 1936 اور راجکوٹ میں 4497 سمیت کل ملاکر 47,113 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔

ریلیف کمشنر نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 17 ٹیمیں اور ریاستی آفات رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 12 ٹیمیں طوفان سے متاثرہ اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں۔

این ڈی آر ایف کی چار ٹیمیں کچھ میں، تین تین دیو بھومی دوارکا اور راجکوٹ میں، دو جام نگر میں اور ایک ایک جوناگڑھ، پوربندر، گر سومناتھ، موربی اور ولساڈ میں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تین ٹیموں کو وڈودرا میں اور ایک ٹیم کو گاندھی نگر میں ریزرو میں رکھا گیا ہے۔

 ایس ڈی آر ایف کی دو دو ٹیمیں کچھ، جام نگر اور دیو بھومی دوارکا میں ہیں جبکہ ایک ایک ٹیم جوناگڑھ، پوربندر، گر سومناتھ، موربی، پٹن اور بناسکنتھا میں تعینات ہے۔ اس کے علاوہ سورت میں ایک ٹیم کو ریزرو میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طوفان کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر ان اضلاع میں چار ہزار سے زائد ہورڈنگز ہٹا دیے گئے ہیں۔ طوفان کے بعد بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے پی جی وی سی ایل کی 597 ٹیموں کو تیار کیا گیا ہے۔ سب اسٹیشنوں میں ضروری مقدار میں تاروں کے کھمبے بھی دستیاب کرائے گئے ہیں۔

 یہی نہیں، ممکنہ طور پر متاثرہ علاقوں میں دیگر اضلاع سے ٹیمیں بلا کر فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

پانڈے نے کہا کہ متاثرہ ساحلی اضلاع میں سرکاری اسکولوں اور دفاتر میں محفوظ مقامات پر شیلٹر ہوم تیار کیے گئے ہیں۔ جہاں رہائش، خوراک اور ادویات سمیت تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ قریبی مراکز صحت اور سرکاری و نجی اسپتالوں میں مناسب طبی عملہ اور ادویات سمیت دیگر ضروری سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔

 جنریٹر سیٹ اور دیگر ضروری صحت کی خدمات بھی تیار رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت ریسکیو آپریشن کے لیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے مسلسل رابطے میں ہے۔

اس سلسلے میں چیف سکریٹری راج کمار نے شمالی گجرات کے اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس اور انتظامیہ کو پیشگی تیاری کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ موسلادھار بارش یا طوفان کی وجہ سے مواصلاتی خرابی کی صورت میں سیٹلائٹ فون، ہیم ریڈیو آپریٹر، جی-سوان نیٹ ورک کو بھی احتیاطی تدابیر کے طور پر تیار رکھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ انٹرا سرکل سسٹم یعنی موبائل سروس آپریٹرز کو بھی احتیاطی اقدام کے طور پر متبادل ٹاورز کو فعال رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اس جائزہ میٹنگ میں ریونیو اور محکمہ صحت کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ سینئر پرنسپل سکریٹریوں، سکریٹریوں اور افسران نے اپنے محکموں کے ذریعہ کئے گئے کاموں کی تفصیلات وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کو دیں۔