وقف بل‘ غریب مسلمانوں کو بااختیار بنائے گا،پٹنہ کی سڑکوں پر احتجاج کی ضرورت نہیں: شاہنواز حسین
یہ غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچائے گا اور انہیں پھر سے ترقی کرنے کا ایک موقع عطا کرے گا۔ شاہنواز حسین نے یہ بھی بتایا کہ بل کی تائید میں بولنے کے بعد سے انہیں آن لائن دھمکیاں اور گالیاں مل رہی ہیں۔

پٹنہ: حال میں منظور وقف ترمیمی بل پر سیاسی طوفان کے بیچ بی جے پی کے قومی ترجمان اور سابق مرکزی وزیر سید شاہنواز حسین نے اس کا پرزور دفاع کیا ہے۔ انہوں نے اسے موافق مسلمان اور موافق غریب قانون قراردیا۔
سمستی پور میں آئی اے این ایس سے بات چیت میں انہو ں نے کہا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور بل کا مقصد غیرمراعات یافتہ مسلمانوں خاص طورپر ان لوگوں کو جو تاریخی لحاظ سے پیچھے رہ گئے‘ بااختیار بنانا ہے۔ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے مفاد میں ہے۔
یہ غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچائے گا اور انہیں پھر سے ترقی کرنے کا ایک موقع عطا کرے گا۔ شاہنواز حسین نے یہ بھی بتایا کہ بل کی تائید میں بولنے کے بعد سے انہیں آن لائن دھمکیاں اور گالیاں مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مجھے مسلسل دھمکایا جارہا ہے اور گالیاں دی جارہی ہیں۔ ہم ایسے لوگوں کا پتہ چلارہے ہیں لیکن میں جس چیز کو صحیح مانتا ہوں اس پر اٹل رہتا ہوں۔ بل کے سیاسی اثرات کے تعلق سے انہوں نے جنتادل یو سے مسلم قائدین کے مستعفی ہونے کو خارج کیا اور کہا کہ جو لوگ جارہے ہیں وہ کوئی بااثر نہیں ہیں۔
کوئی بڑا چہرہ جنتادل یو چھوڑکر نہیں جارہا ہے۔ پارٹی یا این ڈی اے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ بل ہمیں مزید ووٹ دلائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عوام کو گمراہ کررہی ہے جیسا کہ اس نے شہریت ترمیمی قانون کے دوران کیا تھا۔
مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مسلم فرقہ سے اپیل کی کہ وہ پرسکون رہے اور باخبر رہے۔ پروپگنڈہ کا شکار نہ ہو۔ کسی کو بھی پٹنہ کی سڑکوں پر نکلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسی دوران مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے اپنے باپ سابق مرکزی وزیر آنجہانی رام ولاس پاسوان کے ورثہ کے حوالہ سے ایک طاقتور پیام میں مانا کہ مسلم فرقہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
جمہوری عمل کے تحت وہ اس کی قدر کرتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ میرے والد نے ہمیشہ سماجی انصاف کی لڑائی لڑی تھی۔ آنے والا وقت بتائے گا کہ چراغ پاسوان نے جو فیصلے کئے وہ آپ کے حق میں ہیں یا نہیں۔