شمالی بھارت

دوسرے مرحلے کی پولنگ میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے 5فیصد کم ووٹنگ

بنگال کے تین حلقوں میں ووٹنگ کی شرح گزشتہ انتخابات 2019کے مقابلےکم ووٹنگ ہوئی ہے۔دارجلنگ، رائے گنج اور بالورگھاٹ میں ووٹر جمعہ کی صبح سے ہی بوتھوں کے باہر قطار میں کھڑے تھے۔

کلکتہ : بنگال کے تین حلقوں میں ووٹنگ کی شرح گزشتہ انتخابات 2019کے مقابلےکم ووٹنگ ہوئی ہے۔دارجلنگ، رائے گنج اور بالورگھاٹ میں ووٹر جمعہ کی صبح سے ہی بوتھوں کے باہر قطار میں کھڑے تھے۔

متعلقہ خبریں
الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابی ووٹنگ کے اختتام پر ووٹروں کا شکریہ ادا کیا
مادھوی لتا کو وائی پلس زمرہ کی سیکوریٹی، بی جے پی میں ایک گرما گرم موضوع بحث
انتخابی کام کیلئے بینک ملازمین کی کم تعداد کا استعمال کیاجائے
کے سی آر کا خاندان پہلی بار انتخابات سے دور

جہاں دارجلنگ میں موسم آرام دہ تھا، وہیں رائے گنج اور بالورگھاٹ میں موسم شدیدگرم تھا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ہفتہ کو جاری کردہ پولنگ شرح کے اعدادوشمار سے واضح ہے کہ 2019 کے مقابلے اس بار ان تینوں مراکز پر تقریباً پانچ فیصد کم ووٹنگ ہوئی ہے۔

کمیشن کے مطابق جمعہ کو بنگال کے تین لوک سبھا حلقے میں ووٹنگ ہوئی اوسط شرح 75 فیصد ہے۔جو 2019 سے قدرے کم ہے۔ اس سال دارجلنگ، رائے گنج اور بالورگھاٹ میں اوسط ووٹنگ 80.9فیصد تھی۔ کمیشن کے ذرائع کے مطابق نہ صرف اوسط ووٹر ٹرن آؤٹ بلکہ تینوں مراکز میں سے ہر ایک میں پچھلی مرتبہ کے مقابلے اس بار کم ووٹنگ ہوئی ہے ۔

دارجلنگ لوک سبھا حلقہ میں جمعہ کو71.89فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ 2019 میں اس حلقے میں پولنگ کی شرح79.33فیصد تھی۔گزشتہ انتخاب میں دارجلنگ میں بی جے پی امیدوارراجو بستا نے کامیابی حاصل کی تھی ۔اس مرتبہ بھی وہ امیدوار ہیں ۔تاہم ترنمول کانگریس نے 2024 میں اپنا امیدوار تبدیل کردیا ہے۔

امر سنگھ رائے کے بجائے بنگال کی حکمران جماعت نے گوپال لامہ کو نامزد کیا ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس کے منیش تمانگ میدان میں ہیں۔ تینوں حلقوں میں سے دارجلنگ لوک سبھا حلقہ میں جمعہ کو سب سے کم ووٹنگ ہوئی ہے۔

بالورگھاٹ میں جمعہ کو سب سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ لیکن یہ 2019 کے مقابلے میں کم ہے۔ 2019میںپر ووٹ ڈالنے کی شرح83.9تھی۔ 2024 میں یہ کم ہو کر 79فیصد رہ گئی۔

اس مرتبہ بی جے پی نے موجود ممبر پارلیمنٹ اور ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار کو بالورگھاٹ حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔ بپلب مترا نے ترنمول کے ٹکٹ پر ان کے خلاف میں میدان میں ہیں ۔

کمیشن کے ذرائع کے مطابق جمعہ کو رائے گنج میں 76.18فیصد ووٹنگ ہوئی۔ جو 2019 کے مقابلے میں ساڑھے تین فیصد کم ہے۔ گزشتہ انتخاب میں رائے گنج میں ووٹنگ کی شرح79.88فیصد تھی۔ اس مرتبہ بی جے پی نے کارتک پال کو امیدوار بنایا ہے۔

2019 میں، دیباشری چودھری نے یہ سیٹ بی جے پی کے ٹکٹ پر جیتی تھی۔ دیبا شری کونریندر مودی کی کابینہ میں وزیر مملکت بھی بنایا گیاتھا۔ لیکن اس مرتبہ بی جے پی نے اس سیٹ سے دیباشری کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔

انہیں کلکتہ جنوبی لوک سبھا سیٹ سے نامزد کیا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس نے کرشنا کلیانی کو رائے گنج میں بی جے پی کے خلاف امیدوار کے طور پر کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر 2021 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور بعد میں بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئے۔

کمیشن کی طرف ریلیز کے مطابق بنگال میں ووٹنگ کی شرح میں پہلے مرحلے کا رجحان دوسرے مرحلے میں بھی برقرار رہا۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو علی پور دوار، جلپائی گوڑی اور کوچ بہار میں ووٹنگ کی شرح 84.57 ہوئی تھی۔2019 کے مقابلے میں ڈھائی فیصد کم۔

a3w
a3w