دیگر ممالک
ٹرینڈنگ

لیبیا میں قیامت خیز سیلاب 5 ہزار افراد کو بہا لے گیا

لیبیا میں عالمی تنظیم ہلال احمر کی سربراہ طیمار رمضان نے جنیوا میں میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرق لیبیا میں شدید بارش کے باعث دو ڈیم بہہ گئے، جس سے لامحدود تباہی پھیلی۔

طرابلس: لیبیا میں طوفان ڈینئل سے ہولناک تباہی پھیل گئی ہے، قیامت خیز سیلاب 5 ہزار افراد کو بہا کر لے گیا، جب کہ 10 ہزار لا پتہ ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان ڈینئل کے باعث طوفانی بارشوں کے بعد 2 ڈیم ٹوٹنے سے 5 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور 10 ہزار لاپتہ ہو گئے ہیں، ڈیم ٹوٹنے سے پہلے سے زیر آب علاقوں میں مزید پانی بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستانی ٹیم کا 11 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے 6 وکٹیں گنوانے کا نیا ریکارڈ
ملگ میں پرچم کا پول برقی تاروں سے ٹکراگیا، 2ہلاک
ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد انتقال
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر برائن بوتھ چل بسے
پانی کے گڑھے میں گرکر 6 سالہ لڑکا ہلاک

لیبیا میں عالمی تنظیم ہلال احمر کی سربراہ طیمار رمضان نے جنیوا میں میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرق لیبیا میں شدید بارش کے باعث دو ڈیم بہہ گئے، جس سے لامحدود تباہی پھیلی۔

لیبیا کی وزارت داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اندازے سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔ لیبیا کے شمال مشرقی شہر توبروک کے حکام نے منگل کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کم از کم 145 مصری تھے۔

بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر مشرقی لیبیا کا شہر درنۃ ہوا، جہاں ایک ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بنے اور 6 ہزار افراد لاپتہ ہیں، ایک ہی خاندن کے 30 افراد جان کی بازی ہار گئے، شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، اور مردوں کو دفنانے کے لیے اجتماعی قبریں بنائی گئیں۔

رپورٹس کے مطابق دو ڈیم ٹوٹنے کے باعث شہر کا ایک چوتہائی حصہ پانی میں ڈوبا، طوفان میں ڈوبے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے، وزیر اعظم نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

یاد رہے کہ طوفان ڈینئل اتوار کو بن غازی، سوسا، بیدا، المرج اور درنۃ شہروں سے ٹکرایا تھا۔ مشرقی شہر دیرنا میں ایمرجنسی اور ایمبولینس سروسز کا کہنا ہے کہ شہر کے اسپتال اب کام کے قابل نہیں رہے اور مردہ خانے بھر چکے ہیں، ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ لاشیں مردہ خانوں کے باہر فٹ پاتھوں پر چھوڑ دی گئی ہیں، اور لاشیں سڑنا شروع ہو گئی ہیں۔

a3w
a3w