ایشیاء

افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 15 افرادہلاک

امریکی جیولوجیکل سروے نے کہا ہے کہ زلزلے کا مرکز ہرات سے 40 کلومیٹر (25 میل) شمال مغرب میں تھا اور اس کے بعد چار اعشاریہ چھ اور چھ اعشاریہ تین شدت کے سات آفٹر شاکس آئے۔

کابل: فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہفتہ کو حکام نے کہا ہے کہ مٹی کے تودے گرنے اور منہدم عمارتوں کے نیچے لوگوں کے پھنسنے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ
ڈی جے پر رقص کے دوران جھگڑا، تین نوجوانوں کی موت، 6 زخمی
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک

امریکی جیولوجیکل سروے نے کہا ہے کہ زلزلے کا مرکز ہرات سے 40 کلومیٹر (25 میل) شمال مغرب میں تھا اور اس کے بعد چار اعشاریہ چھ اور چھ اعشاریہ تین شدت کے سات آفٹر شاکس آئے۔

ہرات شہر میں زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق 11 بجے محسوس ہوئے۔ زلزلے کے خوف کی وجہ سے لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکلے۔ ہرات کے رہائشی 45 سالہ بشیر احمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم دفتر میں تھے جب اچانک سے عمارت ہلنے لگی۔‘

انہوں نے کہا کہ دیواروں کے پلستر گرنا شروع ہوئے اور ان میں دراڑیں پڑ گئیں۔ ’میں اپنے خاندان سے رابطہ نہیں کر پا رہا۔ نیٹ ورک کنیکشنز منقطع ہیں۔ میں بہت پریشان اور خوفزدہ ہوں۔ یہ خوفناک تھا۔‘

مرد، عورتیں اور بچے اونچی عمارتوں سے دور گلیوں میں ہی کھڑے رہے اور آفٹر شاکس کے بعد گھروں کو لوٹنے سے ہچکچاتے رہے۔ 21 سال کے طالبعلم ادریس ارسلا نے کہا کہ ’صورتحال خراب تھی، مجھے کبھی ایسی صورتحال کا تجربہ نہیں رہا تھا۔‘

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی ایم اے) کے ترجمان ملا جان صائق نے کہا ہے کہ تین صوبوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے میں 15 افراد ہلاک اور تقریباً 40 زخمی ہوئے ہیں۔ ’ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔‘ ملا جان صائق کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے قریبی دیہی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔

صوبہ ہرات کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر طالب شاہد کا کہنا ہے کہ 14 افراد ہلاک اور 78 زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم ان کا بھی کہنا ہے کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ’اطلاعات ہیں کہ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔‘

گزشتہ سال جون میں پانچ اعشاریہ نو شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوئے تھے۔ رواں برس کے مارچ میں افغانستان اور پاکستان میں چھ اعشاریہ پانچ شدت کے زلزلے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔