مشرق وسطیٰ

مشرقی القدس میں فائرنگ، 8 اسرائیلی ہلاک

اسرائیلی پولیس اور ایمبولینس ٹیموں نے اعلان کیا کہ جمعہ کی شام مقبوضہ مشرقی القدس کی بستی ”نبی یعقوب“ کے پڑوس میں ایک بندوق بردار نے یہودی عبادت گاہ میں عبادت گزاروں پر فائرنگ کردی۔

واشنگٹن: مشرقی القدس میں یہودی بستی میں فائرنگ کرکے 8 اسرائیلیوں کو ہلاک کردیا گیا۔ اسرائیلی پولیس اور ایمبولینس ٹیموں نے اعلان کیا کہ جمعہ کی شام مقبوضہ مشرقی القدس کی بستی ”نبی یعقوب“ کے پڑوس میں ایک بندوق بردار نے یہودی عبادت گاہ میں عبادت گزاروں پر فائرنگ کردی۔

متعلقہ خبریں
نتن یاہو کے استعفیٰ تک پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج جاری رہے گا: اسرائیلی مظاہرین
1974 کے قتل کیس میں 80 سالہ ملزم کوسزائے عمر قید
اسرائیلی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
ایشین گیمز: دوسرے دن ہندوستان کو مزید 6 میڈلس

جس کے نتیجہ میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔ اے ایف پی کے مطابق پولیس نے کہا ہے القدس میں ایک یہودی عبادت گاہ پر دہشت گرد حملہ ہواہے۔حملہ بستی ”نبی یعقوب“ کے ایک محلے میں ہوا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکہ القدس میں ایک عبادت گاہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔

پٹیل نے ایک پریس بیان میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حکام اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے اگلے ہفتے طے شدہ اسرائیل کے دورے میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتے۔علٰحدہ اطلاع کے بموجب مشرقی القدس میں ایک فدائی حملہ اور فلسطینی نوجوان نے یہودی بستی میں فائرنگ کرکے کم سے کم 7اسرائیلیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں حملہ آور کو شہید کردیا ہے۔فائرنگ کے حملے میں کم سے کم 12 صہیونی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔اسرائیلی پولیس اور ایمبولینس ٹیموں نے اعلان کیا کہ جمعہ کی شام مقبوضہ مشرقی القدس کی بستی ”نبی یعقوب“ کے پڑوس میں ایک بندوق بردار نے یہودی عبادت گاہ میں موجود یہودیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوگئے۔

دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غاصب صہیونیوں کے خلاف کیے گئے فدائی حملے پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے اور اسے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔قبل ازیں جمعرات کی صبح اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ایک کیمپ پر دھاوا بول دیا تھا جس میں ساٹھ سالہ خاتون سمیت کم سے کم دس فلسطینی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد فلسطین میں حالات سخت کشیدہ تھے اور فلسطینیوں میں شدید غم وغصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔ادھر اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں پر حملے میں دو مزید فدائی حملہ آور بھی شامل تھے جن کی تلاش جاری ہے۔

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں فائرنگ سے مارے جانے والے فلسطینی مزاحمت کار کی شناخت علقم خیری کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 21 سال ہے اور وہ بیت المقدس میں الطور کا رہائشی ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق شہید فلسطینی کا سابقہ ریکارڈ صاف ہے اور اس کا کسی تنظیم کے ساتھ کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

a3w
a3w