نندوربار میں ایک عالم دین ہجومی تشدد کا نشانہ۔ مسجد کے امام کے ساتھ بھی مارپیٹ
اطلاعات کے مطابق کل نندوربار میں ایک عالم دین مفتی شاہ رخ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے کچھ گھنٹے قبل ہی نندوربار میں حافظ زبیر نامی ایک مسجد کے امام کے ساتھ مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا۔ اس کے علاوہ تین اور واقعات اسی شہر میں ہو چکے ہیں،جو قابل مذمت ہیں۔
ممبئی: مہاراشٹر کے نندوربار میں کل دیر رات ایک عالم دین کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنا کر تشدد کیا گیا۔ اس سے کچھ گھنٹے قبل ہی مسلم ہونے کی بناء پر ایک مسجد کے امام کو ایک شخص نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔
حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد سے مسلمانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیر اور ریاستی کانگریس کے کارگزار محمد عارف نسیم خان نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔
اس ضمن میں انھوں نے نندور بار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شرن داسک سے رابطہ کر کے خاطیوں کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔عارف نسیم خان نے آج یو این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد، مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں، جو افسوس ناک اور تشویش ناک ہیں۔
ان کا فوری سدباب کر نا اور خاطیوں کو سزا دلانا ضروری ہے۔اطلاعات کے مطابق کل نندوربار میں ایک عالم دین مفتی شاہ رخ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے کچھ گھنٹے قبل ہی نندوربار میں حافظ زبیر نامی ایک مسجد کے امام کے ساتھ مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا۔ اس کے علاوہ تین اور واقعات اسی شہر میں ہو چکے ہیں،جو قابل مذمت ہیں۔
ان واقعات پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انھوں نے نندوربار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے گفتگو کی ہے اور فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔مہاراشٹر کے نندوربار میں شر پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ماب لنچنگ اور تشدد کے واقعات کے ضمن میں دستیاب تفصیلات کے مطابق گزشتہ 4 دنوں میں مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ اور ڈرانے دھمکانے کے 5 واقعات ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کل عشاء کی نماز پڑھانے کے بعد مفتی شاہ رخ (عمر 26 سال) اور ان کے ہمراہ انکے ایک ساتھی مزمل (عمر 25 سال) رات 10 بجے کے قریب جب گھر واپس جا رہے تھے اس وقت ایک سنسان جگہ پر 8، 10 نوجوانوں نے جنھوں نے اپنے چہرے کپڑوں سے ڈھانک رکھے تھے انھیں روک لیا۔
ہاتھوں اور ڈنڈوں سے ان دونوں پر تشدد کر کے فرار ہو گئے۔ مفتی شاہ رخ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے تاہم خبر لکھے جانے تک پولیس نے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی تھی۔ اسی طرح کا ایک اور واقع کل بروز جمعہ کو ہی ہوا۔ جس میں منگل بازار شاہ علاقے کی جلال مسجد کے پیش امام حافظ زبیر کے ساتھ مغرب کی نماز کے بعد ایک شخص نے مار پیٹ کی اور انھیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس ضمن میں پولیس نے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔نندور بار شہر میں گزشتہ تین چار دنوں میں الگ الگ مقامات پر اس طرح کے پانچ واقعات ہو چکے ہیں۔ شہر کے ڈی مارٹ، سنجے ٹاون علاقوں میں ہوئے دو واقعات میں دو مسلم نوجوانوں کو زدوکوب کیا گیا، اسی طرح کا ایک اور معاملے میں محلہ گھرکل سے واپس آتے ہوئے ایک نوجوان کو بھی راستہ روک کر نشانہ بنایا گیا۔