جرائم و حادثات

ٹریپل آئی ٹی باسر کی طالبہ نے خودکشی کرلی

حیدرآباد: راجیو گاندھی یونیورسٹی آف نالج اینڈ ٹکنالوجیز(ٹریپل آئی ٹی باسر) میں ایک طالبہ نے خودکشی کرلی۔

حیدرآباد: راجیو گاندھی یونیورسٹی آف نالج اینڈ ٹکنالوجیز(ٹریپل آئی ٹی باسر) میں ایک طالبہ نے خودکشی کرلی۔

متعلقہ خبریں
روڈی شیٹر ایوب خان گرفتار
متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ

ذرائع کے مطابق کل شب کیمپس کی عمارت کی چوتھی منزل سے کود کرطالبہ نے خودکشی کرلی۔

اس طالبہ کی شناخت سدی پیٹ ضلع کے گجویل سے تعلق رکھنے والی پری یونیورسٹی کورس سال اول کی 19 سالہ بی لکیتا کے طور پر کی گئی ہے جو کل شب تقریبا دو بجے عمارت سے کود گئی۔

سیکوریٹی کے عہدیداروں نے اس کو بے ہوشی کی حالت میں دیکھا اور اس کو علاج کے لئے فوری طورپر بھینسہ کے لے جایاگیا جس کے بعد اس کو بہتر علاج کے لئے نرمل ٹاون لے جایاگیا کیونکہ اس کی حالت تشویشناک ہورہی تھی تاہم بھینسہ کے اسپتال میں ڈاکٹرس نے اس کو مردہ قراردیا۔

یونیورسٹی کے حکام نے اس واقعہ کے سلسلہ میں والدین کو واقف کروایا جس کے بعد اس کے والدین وہاں پہنچے۔

پولیس نے بھی مقام واقعہ پہنچ کر ضابطہ کی کارروائی کی۔پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔

اسی دوران وائس چانسلر پروفیسر وینکٹ رمنا نے میڈیا کو بتایا کہ لکیتا، اتفاقی طورپر گر کر ہلاک ہوگئے کیونکہ وہ اپنے فون میں یوٹیوب کی ویڈیوز دیکھ رہی تھی تاہم دوسری طرف بعض طلبہ کا کہنا ہے کہ اس کا تعاقب کتوں نے کیا تھا جس کے نتیجہ میں اس کی موت ہوگئی۔

واضح رہے کہ 13جون کو دیپکا نامی طالبہ نے سالانہ امتحانات کے بعد باتھ روم میں دوپٹہ کی مدد سے پھانسی لے کر خودکشی کرلی تھی۔

اس مبینہ خودکشی کے واقعہ کے بعد چاررکنی داخلی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

طلبہ نے اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکام نے اس کی موت کی وجہ بیان نہیں کی۔

اس واقعہ کے خلاف طلبہ تنظیموں کے لیڈروں نے وائس چانسلر کی کار کوروک دیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کی۔

انہوں نے اس واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروانے کامطالبہ کیا۔اس واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس نے وہاں پہنچ کر احتجاجی طلبہ کو وہاں سے ہٹادیا۔