مشرق وسطیٰ

فلسطین اور اسرائیل کی جنگ میں غزہ کے تقریباً دو ہزار بچے مارے گئے

غزہ پٹی میں اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے بڑھنے کے بعد سے اب تک کم از کم 2000 بچے مارے جا چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم سیو دی چلڈرن نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

غزہ: غزہ پٹی میں اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے بڑھنے کے بعد سے اب تک کم از کم 2000 بچے مارے جا چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم سیو دی چلڈرن نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن

تنظیم نے ایک بیان میں کہا ’’گزشتہ 17 دنوں میں غزہ میں کم از کم 2,000 بچے مارے جا چکے ہیں، کیونکہ بار بار فضائی حملوں نے غزہ پٹی میں ہزاروں عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں بھی 27 بچے مارے گئے۔

سیو دی چلڈرن کے فلسطینی ڈائریکٹر جیسن لی نے کہا ’’ہم تمام فریقین سے بچوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدام کرنے اور بین الاقوامی برادری سے ان کوششوں کی حمایت کرنے اپیل کرتے ہیں۔

‘‘ بچوں کو نقصان سے بچانے اور انہیں ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔