شمالی بھارت

روہنگیاؤں کے خلاف کارروائی قابل ستائش:چیف منسٹر آسام

چیف منسٹر آسام ہیمنت بسوا شرما نے ملک بھر میں کم ازکم 48 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے روہنگیا دراندازی مسئلہ پر کارروائی کرنے پر ریاستی پولیس اور قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کی کوششوں کی آج ستائش کی۔

گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بسوا شرما نے ملک بھر میں کم ازکم 48 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے روہنگیا دراندازی مسئلہ پر کارروائی کرنے پر ریاستی پولیس اور قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کی کوششوں کی آج ستائش کی۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ پولیس کے دو سب انسپکٹرس پکڑے گئے۔ چمپئی سورین کی جاسوسی کرنے کا الزام۔ دھماکہ خیز دعویٰ
قومی سلامتی سے متعلق خفیہ معلومات پاکستانی ایجنٹ کو دینے کے الزام میں ایک شخص گرفتار
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
میانمار میں آگ لگنے سے 60 کے قریب دکانیں جل گئیں
جسمانی اعضاء کی بین الاقوامی تجارت کا ریاکٹ بے نقاب

چیف منسٹر نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ روہنگیاؤں کی دراندازی قومی سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے اور آسام کو راہداری کے طورپر استعمال کرنے کی اس کوشش کو بہتر طورپر ناکام بنادیا گیا ہے۔

اپنے پاس دستیاب تمام وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ہم سخت ترین نگرانی برقرار رکھنے اور ان کے ناپاک منصوبوں کو ختم کرنے کے پابند ِ عہد ہیں۔ دونوں فورسس کے درمیان بہترین تال میل ہے۔

چہارشنبہ کے روز آسام کے خصوصی ڈائرکٹر جنرل پولیس (اسپیشل ڈی جی پی) ہرمیت سنگھ نے کہا کہ درمیانی افراد کی ٹولی آسام اور تریپورہ کو راہداری کے طورپر استعمال کررہی ہے تاکہ روہنگیاؤں کو بنگلہ دیش سے یہاں لایا جاسکے اور بعدازاں دراندازوں کو ملک میں مختلف مقامات پر بھیج دیا جاتا ہے۔

گزشتہ فروری میں آسام پولیس نے روہنگیاؤں کے ایک گروپ کو گرفتار کرلیا جو غیرقانونی طورپر ہندوستان کے ضلع کریم گنج میں داخل ہوئے تھے۔ انہیں بنگلہ دیش سے براہ ِ تریپورہ ٹرین کے ذریعہ دیگر ریاستوں کو بھیجا جارہا تھا۔ سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق ان روہنگیاؤں سے پوچھ تاچھ کے بعد ہمیں چند چونکادینے والی معلومات حاصل ہوئی تھیں۔

اسی کے مطابق پولیس کارروائی میں شدت پیدا کردی گئی تھی۔ کم ازکم 450 غیرقانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیاؤں کو گرفتار کرتے ہوئے واپس ڈھکیل دیا گیا تھا۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق ہندوستان اور بنگلہ دیش کی مختلف ریاستوں میں انسانی اسمگلنگ سے تعلق رکھنے والے درمیانی افراد پھیلے ہوئے ہیں۔ایسے کم ازکم 10 درمیانی افراد کو جولائی میں تریپورہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

آسام پولیس کی خصوصی ٹاسک فورس نے ایک زبردست مہم شروع کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں روہنگیاؤں کی براہ ِ آسام دراندازی کی وجہ سے ملک کی سلامتی کو داخلی خطرہ لاحق ہوگیا تھا۔