شمالی بھارت

مسلمانوں کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ضروری: مولانا توقیر رضاخان بریلوی

بریلوی عالم ِ دین اور اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان بریلوی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت پرولا میں نسلوں سے آباد مسلمانوں کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی تو اتراکھنڈ میں احتجاج کیا جائے گا۔

بریلی (یوپی): بریلوی عالم ِ دین اور اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان بریلوی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت پرولا میں نسلوں سے آباد مسلمانوں کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی تو اتراکھنڈ میں احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
ہندو راشٹر کا تصور مہاتما گاندھی کے اُصولوں کے خلاف: نتیش کمار
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
کانوڑ یاترا، سپریم كورٹ كی عبوری روک میں توسیع
اتراکھنڈ کے گاؤں میں آگ لگنے سے 14 گھر جل کر خاکستر، 6 افراد جھلسے
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات

اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی کے پرولا اور دیگر ٹاؤنس میں 26مئی کو ایک ہندو لڑکی کے اغوا کی ناکام کوشش کے بعد سے فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔

پرولا میں اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والوں کی دکانوں کے شٹرس پر پوسٹرس چسپاں کئے گئے جن میں انہیں دھمکی دی گئی کہ وہ فوری یہاں سے چلے جائیں۔

جمعہ کی شام بریلی میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت میں مولانا نے کہا کہ ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہیں۔ ہمیں ردعمل پر مجبور نہ کیا جائے۔ حکومت اتراکھنڈ کارروائی کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ہم وہاں جائیں گے اور حکومت کا گھیراؤ کریں گے۔

اتراکھنڈ وقف بورڈ کے سربراہ شاداب شمس‘ رکن اسمبلی محمد شہزاد اور حج کمیٹی کے صدر خطیب احمد نے پیر کے دن چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی سے ان کے سرکاری بنگلہ میں ملاقات کی اور دعویٰ کیا کہ پرولا میں نسلوں سے آباد مسلمانوں کو سماج دشمن عناصر ”ہراساں“ کررہے ہیں۔

مسلمانوں کو ٹاؤن چھوڑکر چلے جانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ 26مئی سے مسلمانوں کی کم ازکم 42 دکانیں بند ہوچکی ہیں۔ نامعلوم افراد نے مسلمانوں کی دکانوں پر پوسٹرس لگائے جن میں دھمکی دی گئی کہ وہ ٹاؤن چھوڑکر چلے جائیں ورنہ نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں۔