حیدرآباد

ایکٹیوا گاڑی پر سوار ہو کر آرٹی سی بس کو دھکہ، ریل بنانے والے نوجوان کو انتباہ

حیدرآباد: سوشیل میڈیا پر رےِلس بنانے کیلئے نوجوانوں کا شوق اور جوش اب جنون کی حد تک بڑھتا جارہا ہے۔

حیدرآباد: سوشیل میڈیا پر رےِلس بنانے کیلئے نوجوانوں کا شوق اور جوش اب جنون کی حد تک بڑھتا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
عازمین کو سوشل میڈیا کے فتنہ سے بچنے کی تلقین: محمود علی
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
سوشل میڈیا کے اثرات کی جانچ کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان

ان ریلس کو مشہور بنانے اور ان سے مقبولیت حاصل کرتے ہوئے سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر ان ریلس کو دیکھنے والوں اور اپنے سبسکرائبرس کی تعداد میں اضافہ کیلئے کئی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ایسی حرکتیں کررہے ہیں جو ان کے لئے مشکل کھڑی کرسکتی ہیں۔

بعض اوقات ان کی ریلس کی وجہ سے ان کو پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایسے ہی ایک واقعہ میں ریلس کے ایک جنونی نوجوان نے ایک مختصر14سکنڈکی ریل بنائی۔

اس ریل میں دیکھاگیا ہے کہ وہ اپنی ایکٹیو اگاڑی کے ذریعہ سڑک پر جارہا ہے تاہم اچانک سامنے جانے والی تلنگانہ آرٹی سی کی بس کو اپنے پیر سے وہ دھکہ لگارہا ہے۔

اس نوجوان نے ریل میں جس بس کو دھکیلنے کی کوشش کی وہ مدھانی ڈپو کی تھی جو روٹ 104-A پر جارہی تھی۔یہ گاڑی ڈی ممتا کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

ا س ریل کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی تلنگانہ آرٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر وی سی سجنار نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

انہوں نے اس طرح ریل کی تیاری پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے انتباہ دیا کہ سوشل میڈیا پر مقبولیت کی خاطر سڑکوں پر ایسے کام نہ کئے جائیں۔ سجنار نے اس ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرٹی سی انتظامیہ ایسے واقعات کو نظرانداز نہیں کرے گا۔

انہوں نے انتباہ دیا کہ ایسے نوجوانوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے نوجوانوں سے خواہش کی کہ وہ سوشل میڈیا پر مقبولیت کے لیے سڑکوں پر ایسے پاگل پن کے اسٹنٹ نہ کریں۔

a3w
ذریعہ
یواین آئی
a3w